پاکستانی فرنیچر کی چینی مارکیٹ میں بڑی مانگ ہے، چیئرمین پی ایف سی

835

پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی)کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان میں لکڑی کا عمدہ فرنیچر موجود ہے اور چین کی معیشت نے بہت ترقی کی ہے،

یہ پاکستان کے لیے ایک اچھی مارکیٹ ثابت ہوسکتی ہے، پاکستان میں زیادہ تر ہاتھ سے تیار ٹھوس لکڑی کا فرنیچر ہوتا ہے لیکن آہستہ آہستہ مقامی صنعت کاروں نے مشینوں پر ماڈل فرنیچر بنانا شروع کردیا، کیونکہ وہ دنیا کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا نہیں کر سکتے اس لیے پاکستان کے فرنیچر نے زیادہ تر مقامی مارکیٹ کو ہدف بنایا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے انہوں نے کہا کہ سنگل کنٹری نمائش کے ذریعے وہ مینوفیکچررز کی تصویر کشی کر سکتے ہیں اور فرنیچر کی دنیا میں مارکیٹنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ جہاں تک چین کا تعلق ہے، چین ہمارے لیے ایک بڑی منڈی ہے۔ چین میں نمائش کا انعقاد ہمیں پوری دنیا تک رسائی حاصل کرنے کا باعث بنے گا۔ حالیہ برسوں میں، کینٹن فیئر اور  سی آئی آئی  ای میں پاکستانی فرنیچر دکھایا گیا ہے، جس نے بڑی توجہ حاصل کی۔  ہم نے مقامی لوگوں، خوردہ فروشوں، ڈیزائنرز کو اکٹھا کیا ہے اور ہم نے ان کے لیے 11 نمائشوں کا اہتمام کیا ہے۔ اب ہم انہیں چین، مشرق وسطی، برطانیہ اور بہت سے دوسرے ممالک میں لے جائیں گے جن کی مانگ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پی ایف سی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ای کامرس پر کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پی ایف سی ایک آن لائن سیلز پورٹل بنا رہا ہے، اور تمام پاکستانی فرنیچر مینوفیکچررز جن کی صلاحیت اور استعداد ہے وہ اس پورٹل کا حصہ ہوں گے۔ ہم ان سب کو اس پورٹل پر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں، ہم سب کو ہوم ڈیلیوری سروس فراہم کریں گے، قطع نظر اس جگہ سے جہاں سے آرڈر دیا گیا ہے۔ تمام مینوفیکچررز کو اس کے ذریعے خریداروں سے جوڑ دیا جائے گا،” انہوں نے کہا کہ کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے۔چیئرمین نے کہا کہ اس کے ذریعے ہم مستقبل میں اپنی مصنوعات کو پوری دنیا اور چین میں بھی مارکیٹ کریں گے۔فرنیچر انڈسٹری  میں بھی سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ پا کستان میں جتنے بھی مختلف اسپیشل اکنامک زونز قائم کیے گئے ہیں، اس میں چینی سرمایہ کاروں کو بہت زیادہ فوائد حاصل ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے  سی پیک کے تحت علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں قائم ہونے والے پہلے جدید ترین فرنیچر سٹی کا ذکر کیا۔”ٹیکس چھوٹ ، ڈیوٹی میں نرمی جیسے بہت سے فوائد ہیں اور وہ اپنی مصنوعات یہاں اور دنیا میں بھی بیچ سکتے ہیں۔ یہاں مزدوری سستی ہے۔ چین کے مقابلے میں خام مال کم قیمت پر دستیاب ہے۔  اس کے علاوہ، انڈسٹری فرنیچر کے ڈیزائن کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن، پاکستان کے بہترین اداروں میں سے ایک، اب فرنیچر ڈیزائننگ کا ایک الگ شعبہ ہے۔  میاں کاشف اشفاق نے کہا یہ بہت حوصلہ افزا ہے، اب طلبا کو تربیت دینے کے لیے غیر ملکی قابل ٹیوٹرز موجود ہیں اور ہر سال 50 سے 60 طلبا فرنیچر ڈیزائننگ میں اس ڈگری پروگرام کو پاس کر رہے ہیں۔