موسمیاتی مسائل کے لئے چین کا تجویز کردہ حل، ایشیئن ٹائمز

276

ہانگ کانگ کے اخبار ایشیئن ٹائمز میں موسمیاتی مسائل کے لئے چین کا تجویز کردہ حل کے نام سے ایک مضمون شائِع ہوا۔

مضمون میں کہا گیا کہ ہمارے ماحول میں گرین ہاوس گیسز کا بڑھتا ہوا ارتکاز تباہ کن موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ بن رہا ہے اور یہ گیسز کرہ ارض کے لیے ایک وجودی خطرہ پیدا کر رہی ہے۔ لیکن ان سے نمٹنے کا ایک راستہ ہے۔ گزشتہ برس، چین کے صدر شی جن پھنگ نے اعلان کیا تھا کہ چین 2030 سے قبل کاربن پیک کا حصول کرے گا اور اس کے بعد 2060 تک کاربن نیوٹرل ماحول کے حصول کو یقینی بنائے گا۔

چین کی یہ تاریخ ہے کہ یہ ملک اب تک بہت سے ناممکنات کو ممکن کرکے دکھا چکا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی زیر قیادت چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے۔ اسی جماعت کی قیادت میں چین نے انتہائی غربت پر قابو پاتے ہوئے جامع خوشحال معاشرہ قائم کیا ہے۔ چین نے وبا پر قابو پانے کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی آبادی کی ویکسی نیشن میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اسی عزم کے ساتھ چین ماحولیاتی مسائل کو حل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ چین کے پاس قابل تجدید توانائی کو اپنانے کا کسی بھی ملک کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ چین کے پاس کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ سولر پارکس اور ونڈ فارمز ہیں۔ چین نے عملی اقدامات سے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کا حل پیش کیا ہے۔