امریکی خبر رساں ادارے نیوز ویک کی ایک اشاعت میں موجود ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکہ خود کو دنیا کا محور و مرکز سمجھتا ہے۔ امریکی قیادت کے خیال میں دنیا کے بہتر نظم و نسق کے لئے امریکہ کا وجود ناگزیر ہے۔ لیکن آج کل واشنگٹن کے طاقت کے ایوان اس سوچ سے لرزاں ہیں کہ چین جلد ہی امریکہ کو دنیا کی سب سے بڑی طاقت کے عہدے سے محروم کر دے گا۔ امریکی قومی سلامتی کا پورا نظام جو کل تک مشرق وسطی میں جھڑپوں میں الجھا ہوا تھا، آج چین کو ایک چیلنج کے طور پر پیش کر رہا ہے۔
امریکہ کا چین کے بارے میں سوچنا درست ہو سکتا ہے لیکن اسے چین کے حوالے سے پریشانی یا خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ امریکہ کو منفی رویے کی بجائے چیلنجز کو مواقع میں بدلنے کی کوشش کرنی چاہیے۔بدقسمتی سے، امریکہ نے منفی راستے کا انتخاب کیا ہے۔امریکی حکام صبح اٹھتے ہی چین کے بارے میں سوچتے ہیں اور دن کے آخر میں چینی صدر شی جن پھنگ کے دنیا کو فتح کرنے کے ڈرانے خوابوں کے ساتھ سو جاتے ہیں۔ امریکہ کو مثبت انداز میں سوچنا چاہیے۔