عدالتوں میں لوگوں کی خواہشات پر فیصلے نہیں ہونے چاہئیں، شاہد خاقان عباسی

123

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں روزانہ نیا اسکینڈل سامنے آرہا ہے، عدالتوں میں لوگوں کی خواہشات پر فیصلے نہیں ہونے چاہییں، ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے۔

منگل کو شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آڈیو میں آواز سابق چیف جسٹس کی نہیں، مجھے تو انصاف چاہیے، آپ آڈیو کا فرانزک کرائیں یا جو مرضی کرائیں، آج ملک کا کوئی ادارہ ہے جس پر عوام یقین کرسکیں، نواز شریف اور مریم نواز کو سازش کے تحت سزا دی گئی، حکومتی کرائے کے وزیر، مشیر اپنی کرپشن چھپانے کیلئے جھوٹ بولتے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب کے آرڈینس جاری ہوئے چار مہینے ہونے لگے ہیں، آج تک کوئی عدالت فیصلہ نہیں کر پائی کہ نیب آرڈیننس کا کیا اثر ہے ؟ ملک کی تباہی میں نیب کا بڑا ہاتھ ہے، نیب سے پوچھا جانا چاہئیے کے کتنے سیاست دانوں کو شامل تفتیش کیا ہے اور کتنی رقم وصول کی ہے، حکومت کی کرپشن ملک کے سامنے ہے، جتنی مہنگائی پاکستان میں ہے دنیا میں نہیں ہے، پاکستان میں مہنگائی کو ختم کرنے کا طریقہ آئین پر عمل پیرا ہونا ہے۔