سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ٹیپ کی فرانزک تفتیش کروائی جائے ،محمد جاوید قصوری 

699

امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے حوالے سے مبینہ آڈیو ٹیپ کا سامنے آنا تشویش ناک ہے۔ اس کی فرانزک تفتیش کرواکے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔ ملک میں پائیدار جمہوریت اور سیاسی استحکام کے لیے اداروں کی سیاست میں مداخلت بند ہونی چاہیے۔ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والے نااہل ٹولے کی کب تک حمایت جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس اور پینڈورا پیپرز میں بے نقاب ہونے والے پاکستانیوں کے خلاف کارروائی میں حکومت کی عدم دلچسپی نے بہت سارے سوالات کو جنم دے دیا ہے۔ محض سیاسی مخالفین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ نیب لوگوں کو گرفتار کرتا ہے اور وہ عدم ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے عدالتوں سے رہا ہوجاتے ہیں۔ یہ کیسا احتساب کا نظام ہے جس کا نہ کوئی سر ہے نہ ہی کوئی پیرہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے متنازعہ قانون سازی کے ذریعے اسٹیٹ بینک کے گورنر کو وائسرائے کادرجہ دے دیا ہے جو آئی ایم ایف کے سوا پاکستان کے کسی ادارے کے سامنے جوابدہ نہیں۔ ہم آئی ایم ایف کی غلامی اور پی ٹی آئی کی غلام زدہ ذہنیت دونوں کو مسترد کرتے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک کی5595ارب روپے کی سرکاری زمین پر لینڈ مافیا قابض ہے۔ پورا ملک ہی مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ جب تک وزیر اعظم کے اردگرد مافیا کا حصار رہے گا، اس وقت تک تبدیلی ممکن نہیں۔ جن لوگوں کو جیلوں میں ہونا چاہیے وہ اسمبلیوں اور کابینہ میں بیٹھے ہیں۔