ایران یورینیم کی افزودگی میں پھر اضافہ کر رہا ہے، آئی اے ای اے

251

ویانا: اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کا کہنا ہے کہ ایران ایک بار پھر انتہائی افزودہ یورینیم کے ذخائر بڑھا رہا ہے جبکہ کچھ روز بعد ہی 2015 کے جوہری معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے سے متعلق مذاکرات ہونے جارہے ہیں۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے اپنی رپورٹ میں اندازہ ظاہر کیا ہے کہ ایران کے پاس انتہائی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2 ہزار 489.7 کلو گرام ہے، جو کہ 2015 کے معاہدے میں مقرر کردہ حد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

اس رپورٹ پر آئندہ ہفتے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ سفارت کار ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے 29 نومبر کو ویانا میں مذاکرات کی تیاری کر رہے ہیں۔

معاہدے میں شریک دیگر ممالک برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس بھی مذاکرات میں شامل ہوں گے جبکہ امریکا بالواسطہ شرکت کرے گا۔ 

ویانا میں اقوام متحدہ کے اداروں میں ایران کے مشن سربراہ محمد رضا غائبی کا کہنا تھاکہ ’نئی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ آئی اے ای اے نے تہران سے متعلق اپنی تصدیق اور نگرانی کی سرگرمیاں جاری رکھی تھیں‘۔ایرانی میڈیا نے محمد رضا غائبی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’دونوں فریقین میں مسائل کے حل کے لیے مذاکرات جاری ہیں‘۔

ان کا مزید کہا تھا کہ ’آئی اے ای اے کے رکن ممالک جلد بازی اور سیاسی محرک کے طور پر تبصروں سے گریز کریں‘۔