بیجنگ میں سنکیانگ ڈویلپمنٹ فورم کا آغاز ہوگیا ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے اس فورم کے موضوع یعنی “دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور سنکیانگ کی ترقی” کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں “دی بیلٹ اینڈ روڈ” ممالک کے ساتھ سنکیانگ کی درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت 56.65 بلین یوآن تھی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 23.1 فیصد زیادہ ہے، جو سنکیانگ کی بیرونی تجارت کی کل مالیت کا 86 فیصد بنتا ہے۔
سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی عوامی حکومت کے قائم مقام چیئرمین آئرکن تونیاز نے کہا کہ ہم نے ’’دی بیلٹ اینڈ روڈ‘‘ کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی کے اہم علاقے کی تعمیر کو تیز کیا ہے اور اب 50 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں سنکیانگ سے تجارت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ چین میں ارجنٹائن کے سفیر گوستاوو سبینو نیکہا کہ ” چینی حکومت کی مغربی خطے کی ترقیاتی حکمت عملی میں”دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو ایک اضافہ ہے۔ سنکیانگ میں گزشتہ برسوں میں نہ صرف بنیادی تنصیبات کے لحاظ سے ترقی ہوئی ہے بلکہ اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ سنکیانگ کے باشندوں کا معیارِ زندگی بھی بہت بہتر ہوا ہے۔