ڈی سی سانگھڑ کا سرسید اسکول کا دورہ ،اسٹاف نے شکایتوں کے انبار لگادیے

265

ٹنڈوآدم (نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ڈاکٹر خواجہ عمران الحسن نے 16 اکتوبر 1948ء کو قائم ہونے والے ٹنڈوآدم کے قدیم اسکول سرسید گورنمنٹ ہائی اسکول ٹنڈوآدم کا اچانک دورہ کیا ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ مختار کار ٹنڈوآدم عبدالغفار لاکھیر ،ڈسٹرکٹ سانگھڑ بار ایسوسی ایشن کے صدر الطاف حسین جونیجو ایڈووکیٹ، ٹی ای او سیکنڈری محمد رفیق بجورو، گلزار خاصخیلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ڈاکٹر خواجہ عمران الحسن نے سرسید گورنمنٹ ہائی اسکول ٹنڈوآدم کے ہیڈماسٹر سومار خان چاکرانی کے ہمراہ اسکول کا دورہ کیا کلاس رومز، لائبریری اور سائنس ہال کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اسکول ہیڈ ماسٹر نے انہیں بتایا کہ اسکول میں 8 استادوں کی سیٹیں خالی ہیں کلاس رومز کی مخدوش حالت ہے فرنیچر کی بے حد کمی ہے گراؤنڈ بہت چھوٹا ہے جبکہ اسکول کی عقبی دیوار اسکول کی ملکیت ہے جہاں غیر قانونی قبضہ ہے جبکہ اسکول کے مین گیٹ کے سامنے دیوار ترچھی ہے اسے سیدھا کروادیا جائے تو کچرے اور مٹی سے نجات مل جائے گی۔ اس موقع پر ڈی کمشنر سانگھڑ ڈاکٹر خواجہ عمران الحسن نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سرسید گورنمنٹ ہائی اسکول ایک قدیم اسکول ہے اور اسکول میں فوری طور پر ریپئرنگ کروائی جائے گی اور آر او پلانٹ بھی اسکول کو مہیا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہ سرسید اسکول طلبہ کی تعداد طلبہ کی حاضری کے حوالے سے بہت بہتر ہے اسکول میں طلبہ کی بڑی تعداد اسکول میں موجود ہے اور اساتذہ کلاسوں میں تدریس میں مصروف ہیں اس کے ایف اے محمد غلام طارق قریشی، غلام یاسین آرائیں، راؤ ناصر علی، محمد حسین قریشی، صفر ساند سمیت اسکول کے تمام اساتذہ موجود تھے۔
سینئر جیالے کا نظرانداز کیے پر احتجاج
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) اڈیرولال اسٹیشن کے رہائشی جھونی جئالی گووو عرف اشوک چند نے پیپلز پارٹی قیادت کی جانب سے مسلسل نظر انداز کرنے اور بچوں کو نوکریاں نہ دینے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال ۔ اس موقع پر انہوںنے کہاکہ 54سال سے پی پی کا کارکن ہوں پر پی پی رہنماؤں نے میرے لیے کچھ نہیں کیا ۔ انہوںنے وزیر اعلیٰ،بلاول زرداری سمیت دیگر سے اپیل کی کہ بچوں کو نوکری فراہم کی جائے ۔