بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی صدر شی جن پنگ نے ایشیا بحرالکاہل کے تمام ممالک سے خطے کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنے کی اپیل کردی۔ شی جن پنگ نے خطے میں سرد جنگ دور کی کشیدگی کے پھر لوٹنے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی ممالک تائیوان کے معاملے میں فریق بننے سے گریز کریں۔ چین ایشیا بحرالکاہل خطے میں اقتصادی ترقی کے لیے تعاون اور مدد کرنے کے وعدے پر قائم رہے گا۔چین تائیوان کو اپنے ملک کا ہی ایک حصہ قرار دیتا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اکتوبر میں کہا تھا کہ امریکا تائیوان کا دفاع کرنے کے عہد پر قائم ہے کیوں کہ اس جزیرے کو بیجنگ کی جانب سے بڑھتے ہوئے فوجی اور سیاسی دباو کا سامنا ہے۔دوسری جانب چین کے ایک صحرا میں امریکی جنگی بیڑے اور طیارہ بردار بیڑے کی فرضی تصاویر سامنے آنے کے بعد ریپبلکن سینیٹر جم نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چین ہمارے اہداف پر حملوں کے لیے فرضی ماڈل بنا کر اپنی فوج کو انہیں نشانہ بنانے کی تربیت دے رہا ہے، جو ایک سنگین خطرے کی علامت ہے۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے بارہا چین کے بارے میں بات کی ہے کہ وہ ہمارے جہازوں اور طیاروں کی نقل تیار کر رہا ہے تاکہ ان پر تربیتی مشقیں کی جا سکیں۔