سکھر انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت، فراہمی و نکاسی آب سسٹم ناکارہ

255

سکھر انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ، فراہمی و نکاسی آب سسٹم ناکارہ ، شہر کے بیشتر علاقوں میں کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بن گئے، سماجی حلقوں نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سکھر میونسپل کارپوریشن ، محکمہ پبلک ہیلتھ ، سکھر کے منتخب نمائندگان و متعلقہ محکموں کے افسران کی مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے باعث سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے فراہمی و نکاسی آب کے مسائل حل گذشتہ کئی ماہ سے مکمل نہیں ہوسکے ہیں۔

شہر کے بیشتر علاقوں میں کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بنتے جا رہے ہیں لیکن افسوس شکایات کے باوجود سکھر انتظامیہ اور منتخب نمائندگان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز کے بعد شہر کی اہم سڑکوں اور فت پاتھوں پر اکثر گٹر کھلے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں اور شہریوں کی گرنے اور زخمی ہونے کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔

کھلے ہوئے مین ہولز پر ڈھکن نہ ہونے اور سکھر انتظامیہ کی جانب سے مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے پر شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ، صوبائی وزیر بلدیات ، سیکریٹری بلدیات ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ، کمشنر سکھر ، ڈپٹی کمشنر سکھر ، ایڈمنسٹریٹر سکھر سمیت سکھر کے منتخب نمائندگان سے نوٹس لیکر شہری مسائل کو کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔