اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سندھ میں سازش اور گٹھ جوڑ کے ذریعے گنے کی کرشنگ شروع نہیں کی جا رہی، شوگر ملز کے بوائلر چلا کر بند کر دیئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے توانائی نے کہا کہ سندھ حکومت گٹھ جوڑ میں شامل ہو کر چینی مہنگی کرنے کی بجائے اپنی ذمہ داری پوری کرے، وفاقی حکومت نے گنے کی کرشنگ میں تاخیر ختم کرنے کیلئے قانون لاگو کیا ہے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت یہ قانون بھی لاگو نہیں کر رہی، ایک لاکھ ٹن درآمدی چینی مارکیٹ میں لائی جا رہی ہے، قیمت 90 روپے فی کلو ہو گی، اب شوگر ملز کو کوئی برآمدی سبسڈی نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات سے آئندہ دو سے تین ہفتوں میں چینی کی قیمتیں تیزی سے نیچے آئیں گی، 15 نومبر تک جو شوگر مل نہیں چلے گی اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
حماد اظہر نے کہا کہ رواں سال ایک مرتبہ پھر سندھ میں گنے کی کرشنگ میں تاخیر کی جا رہی ہے، سندھ میں شوگر ملیں 15 اکتوبر تک چل جاتی ہیں لیکن ابھی تک وہ شوگر ملیں نہیں چلیں، ہمارے پاس سندھ کی ان شوگر ملز کی تفصیلات موجود ہیں جنہوں نے بوائلر چلا کر پھر بند کر دیئے، بوائلر کو سازش کے تحت بند کرایا گیا، سندھ کی شوگر ملیں چل رہی ہوں تو چینی کی قیمت نہیں بڑھے گی، سیاسی سازش میں عوام پس رہے ہیں، سندھ میں شوگر ملوں کا نہ چلنا سندھ حکومت اور شوگر ملز ایسوسی ایشن سندھ زون کا گٹھ جوڑ اور وفاقی حکومت کے خلاف سیاسی سازش ہے۔