اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عاید کردی۔ اسلام آباد میں واقع مارگلہ کی پہاڑیوں پر غیرقانونی تعمیرات اور کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی۔ ہوٹل انتظامیہ نے عدالت میں بیان دیا کہ مارگلہ ہلز پر سی ڈی اے سے معاہدہ کرکے ہوٹل بنایا اب بے دخل کیا جارہا ہے۔چیف
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نجی کمپنی نے کیسے سی ڈی اے کے ساتھ معاہدہ کرکے کرایہ فارمز ڈائریکٹوریٹ کو دیا؟۔ فارمز ڈائریکٹوریٹ کیسے سرکاری زمین پرقبضے کا دعویٰ کرسکتا ہے؟، بادی النظر میں فارمز ڈائریکٹوریٹ کا مارگلہ ہلز پر ملکیت کا دعویٰ خلاف آئین ہے۔ سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ فارمز ڈائریکٹوریٹ نہ صرف ہوٹل بلکہ8400ایکڑ مارگلہ ہلز پر ملکیت کے دعویدار ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاونت کے لیے طلب کرلیا جبکہ فارمز ڈائریکٹوریٹ اور سی ڈی اے کو بھی نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک ایریا کے تمام مقدمات9 نومبر کوسماعت کے لیے مقرر کردیے اور مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات ہوئیں تو چیئرمین سی ڈی اے اور وائلڈ لائف بورڈ ذمے دار ہوگا۔