لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ دنیا چاہے تسلیم کرے یا نہ کرے پاکستان کو افغانستان کی حکومت کو تسلیم کرلینا چاہیے اور تمام راستے کھول کر وہاں سے غربت کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
میڈیا رپورٹس سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام پر مہنگائی کے چابک برسانا بند کردے،پاکستان کے علماکرام ملکی استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کریں،پیپلز پارٹی ، ن لیگ اور پی ٹی آئی انگریز نظام کے سہولت کار ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر امارت اسلامی افغانستان کو تسلیم کرے اور اس کے لیے امریکا اور مغربی طاقتوں کی جانب نہ دیکھے، جنگ سے تباہ حال ملک کی عوام کو امن اور ترقی کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ جن عالمی طاقتوں نے گزشتہ عرصے میں افغانستان کے امن و سکون کو برباد کیا ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی تعمیرنو کے لیے فنڈز فراہم کریں، اسلامی دنیا افغان حکومت کی مدد کے لیے آگے بڑھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان حکومت کی خاص ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرے۔ افغانستان میں امن کا قیام جنوبی ایشیا کے پورے خطے میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ بھارت کو افغانستان سے نکلنے کا بڑا دکھ ہے اور وہ افغانستان اور پاکستان سے اپنی شکست کا بدلہ لینا چاہتا ہے،حکمران بھارت کی چالوں سے خبردار رہیں، افغانستان میں سپرطاقت کی پسپائی نے پوری دنیا کے مسلمانوں اور آزادی پسندوں میں ایک نئی روح پھونک دی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ہمیں مل کر پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرنی ہے، ملک کا مستقبل قرآن و سنت کے نظام کو اپنانے میں ہے۔ دینی قیادت آگے بڑھے اور عوام کو وڈیروں اور جاگیرداروں سے نجات دلانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے۔