اولپنڈی: کالعدم تنظیم کی ریلی کے باعث راولپنڈی سمیت کئی شہروں کا آپس میں زمینی رابطہ 11 روز سے منقطع ہے جبکہ بیشتر مرکزی شاہراہیں سیل ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور مری روڈ کے اطراف کاروباری مراکز اور بیشتر تعلیمی ادارے بند ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تنظیم کے لاہور سے اسلام آباد جانے والے مارچ کے شرکا اس وقت وزیر آباد میں موجود ہیں جبکہ مارچ کے شرکاء کو روکنے کے لیے دریائے چناب کے پل پر رکاوٹیں کھڑی اور اطراف میں خندقیں کھودی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق وزیرآباد سے دیگر شہروں کو جانے والے راستے بھی بند ہیں جبکہ اسلام آباد کا لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ زمینی رابطہ گزشتہ 10 روز سے معطل ہے۔
خیال رہے راولپنڈی میں کیے گئے حفاظتی انتظامات نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے، مری روڈ مسلسل چار روز سے بند ہے جبکہ انتظامیہ نے جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کرکے سڑک ٹریفک کے لئے بند کررکھی ہے۔
کنٹینرز کی وجہ سے ادارے، دفاتر، بینک اور تجارتی مراکز مکمل بند ہیں اور ملحقہ علاقوں میں بسنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ میٹرو بس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہری پیدل چلنے پر مجبور ہیں، مری روڈ کی بندش سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
واضح رہے مظاہرین سے نمٹنے کی تیاری میں انتظامیہ نے سرکاری اسپتالوں کو جانے والے راستے بھی سیل کررکھے ہیں جس سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ غلہ منڈی، سبزی منڈی اور فروٹ منڈی میں اشیاء خوردونوش کی سپلائی معطل ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے علماء کا وفد بنی گالا پہنچ گیا ہے جہاں علمائے کرام کی وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات جاری ہے اور کالعدم تنظیم کے حوالے سے ملکی صورتحال پر وزیرِ اعظم عمران خان نے 25 سے زائد علمائے کرام کے وفد کو آج بلایاہے۔