کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے ریلوے اراضی پر قائم تجوری ہائٹس بھی گرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے الاٹیز کو3 ماہ میں معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کمشنر کراچی اور بلڈر کو اسٹرکچر منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دیے۔عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ریلوے اراضی پر تجوری ہائٹس کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل تجوری ہائٹس رضا ربانی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل جگہ خالی کرنے کو تیار ہیں، الاٹیز سے معاملات حل کرنے ہیں اور اسٹرکچر گرانے کے لیے مہلت درکا رہے۔ چیف جسٹس نے کمشنر کراچی کو انہدام کی نگرانی کرنے اور ایک ماہ میں اسٹرکچر گرانے کا عمل مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت عظمیٰ نے ہندو جیم خانہ سے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے جیم خانہ میں قائم مارکیٹ اور عارضی دفاتر فوری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی حکومت کو ناپا کے لیے پرائم لوکیشن پر متبادل جگہ دینے کی ہدایت کردی۔ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں ہندو جیم خانہ سے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس( ناپا) کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ ناپا کے وکیل نے بتایا کہ خالی جگہ پر تعمیر ہوئی اصل بلڈنگ کو نہیں چھیڑا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ہر مذہب کی عبادت گاہوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔ سیکرٹری کلچر نے کہا کہ ہم متبادل جگہ دے رہے ہیں اکیڈمی منتقل ہوسکتی ہے۔ عدالت نے جیم خانہ میں قائم مارکیٹ اور عارضی دفاتر فوری ختم کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس نے شہر میں ثقافتی عمارتوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے پر سیکرٹری کلچر پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کسی اور ملک میں ایسا ثقافتی ورثہ ہوتا تو ٹورازم کا ذریعہ بن جاتا ہے‘ برنس روڈ پر لوگوں نے تاریخی ثقافتی عمارتوں کے اوپر مزید تعمیرات کرکے انہیں تباہ کردیا ہے‘شہر میں ہر طرف دھول، مٹی، گندگی بدبو ہے، روم میں جاکر دیکھیں ثقافتی عمارتوں کی کیا اہمیت ہے۔ تاخیر سے آنے پر عدالت نے کمشنر کراچی پر برہمی کا اظہار کیا۔