لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ باطل نظام کے خلاف جدوجہد کرنا اور ملک کو اسلام کا گہوارہ بنانا جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد ہے۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے، مگر حوصلہ اور ہمت جوان ہے۔ وہ لوگ جو ظالموں کا ساتھ دیتے ہیں، یہ توقع مت رکھیں کہ قیامت کے روز اللہ کے برگزیدہ بندوں کی صف میں کھڑے ہوں گے۔ فرعونیت، نمرودیت اور یزیدیت کسی فرد کی نہیں سوچ کا نام ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا، مگر یہاں سودی معیشت چل رہی ہے۔ ہمارا نظام تعلیم، ہماری عدالتیں، ہمارے بینک مغربی نظام کو اپنائے ہوئے ہیں۔ تحریک اسلامی کے کارکنان نظام کی تبدیلی کے لیے جدوجہد کریں۔ کیمونزم اور سرمایہ دارانہ نظام کا مدعا یہ ہے کہ لوگوں کو خالق کے بجائے انسانوں کی خدائی کا قائل کیا جائے۔ اسلام انسانیت کا رشتہ اللہ سے جوڑتا ہے۔ ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں اپنی بندگی کے لیے منتخب کیا اور شعور سے نوازا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کارکنان جماعت اسلامی کو ہدایت کی کہ وہ سب سے پہلے اپنی ذات میں انقلاب برپا کریں اور پھر اس انقلاب کی روشنی کو زمانے میں پھیلائیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے اور دوسری سیاسی جماعتوں کے طرزعمل اور طرز سیاست میں واضح فرق ہے۔ جماعت اسلامی انسانوں کی دنیا و آخرت میں بھلائی چاہتی ہے۔ انھوں نے حضورپاکؐ کے صحابہؓ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود ان برگزیدہ ہستیوں نے جدوجہد جاری رکھی اور یہ ان کی محنت کا نتیجہ تھا کہ آج دنیا کی بڑی آبادی اسلام کے نور سے منور ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اسی تحریک کو جاری رکھنا اور پوری دنیا میں اسلام کا بول بالا کرنا ہے، لیکن سب سے پہلے ہمیں پاکستان میں جو کہ اللہ کی عظیم نعمت ہے اسلامی جمہوری انقلاب برپا کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا کام محنت کرنا ہے جب کہ نتائج اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ محنت کے نتیجے میں ہماری دنیا اور آخرت میں کامیابی ہو گی اور ہمیں حضور پاکؐ کی شفاعت نصیب ہو گی۔ سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے تبدیلی کے نام پر عوام سے سب سے بڑا فراڈ کیا۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے غریب اور مڈل کلاس طبقہ کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ وزرا مسلسل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے پاس ملک میں بہتری لانے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ قرض پر قرض لیا جا رہا ہے اور ملک کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کی غلامی میں دھکیل دیا گیا ہے۔ ماضی کے حکمران بھی ملک کے مختلف شعبوں کی تباہی کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ دشمنوں اور دوستوں کو پہچانیں اور ان لوگوںکو مسترد کرے جو مسلسل انھیں دھوکا دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے۔ اللہ کا نظام آئے گا تو ملک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ عدالتوں میں لوگوں کو انصاف ملے گا۔ پولیس اور بیوروکریسی عوام کی خدمت پر معمور ہو گی۔ مہنگائی اور بے روزگاری سے جان چھوٹے گی اور ملک دنیا میں عظیم قوت بن کر ابھرے گا۔ انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی گزشتہ کئی دہائیوں سے نظام میں تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ملک کی تینوں بڑی جماعتیں ڈیلیور کرنے میں ناکام ہو گئیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے تاکہ جمہوری اور پرامن طریقے سے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالا جا سکے۔