توشہ خانہ کیس: حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں عوام کے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

471
اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس

اسلام آباد: اسلام آ باد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے؟، حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟، حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں، اگر کوئی عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو تحائف ملیں گے؟۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اگر کوئی دفاعی تحفہ ہو بے شک نہ بتائیں لیکن ہر تحفے کو پبلک کرنے پر پابندی کیوں ہے۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟ بیرون ممالک میں تو یہ ہوتا ہے، حکومت کو تو چاہیے گزشتہ دس سالوں کے تحائف پبلک کردے، حکومت یہ بھی بتائے کہ کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا؟۔

وفاقی حکومت نے ایک بار پھر وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف حوالے سے بتانے یا نہ بتانے کے کے لئے عدالت سے مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔