سانگھڑ( نمائندہ جسارت )سانگھڑ تجاوزات نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کردیا ،گھنٹوں ٹریفک جام معمول بن گیا۔ ایم اے جناح روڈ اور اچھو میاں بیکرز روڈ پر تجاوزات اپنی جگہ مگر ہمارے دکاندار سڑک پر سامان رکھ کر دکانداری کرنے کو ترجیحدیتے ہیں۔ دکانداروں نے اپنی دکان کے ساتھ پہلے موچی کو بیٹھا ہوا ہے موچی سے دوہزار ماہانہ لیے جاتے ہیں پھر اپنا سامان رکھا ہوا ہے اور پھر تین ریڑھی والے کھڑے کردیے جاتے ہیں۔جبکہ ایک ریڑھی والے سے پانچ ہزار مہینہ وصول کیا جاتا ہے اور پھر کہا جاتا ہے کہ شہر میں ٹریفک جام رہتی ہے ٹریفک پولیس منتھلی لیتی ہے۔دودن قبل بلدیہ کی جانب سے اعلان بھی کیا گیا تھا کہ اپنا اپنا سامان اٹھا لیں دیگر صورت میں 24 گھنٹوں کے بعد سخت کارروائی ہوگی۔لیکن اس اعلان کا فائدہ یہ ہوا کہ تجاوزات زیادہ بڑھائی گئیں۔اب شہر کراچی کا منظر پیش کر رہا ہے ہر پانچ منٹ کے بعد ٹریفک جام ہونا معمول بن گیا ہے اس سائیکل والے کو دیکھ لیں سڑک کے سینٹر سے ایک دوفٹ کے فاصلے پر سائیکل رکھ کرفروخت کر رہا۔اچھے میاں بیکرز روڈ پر چھوٹی دکانوں میں ہوٹل کھلے ہوئے ان دکانوں میں دوٹیبل رکھنے کی جگہ نہیں ہے مگر ان ہوٹل مالکان نے اپنی دکانداری صرف اور صرف سڑک پر کر رکھی ہے۔اس سڑک کی چوڑائی کا پتا دس محرم کو ہوتا جب جلوس کے لیے سب انکروچمنٹ ہٹا لی جاتی ہے چار گاڑیاں بیک وقت کراس کر سکتی ہیں مگر اس وقت یہ حالت ہے کہ ایک کار کے ساتھ رکشا آجائے تو ٹریفک جام ہوجاتی ہے۔انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ جو بھی دکاندار اپنی دکان سے باہر سڑک پر کاروبار کر رہا ہے اسے دس ہزار روپے جرمانہ کیا جائے تو ایک ہفتے میں سڑک سے انکروچمنٹ خود بخود ختم ہو جائے گے۔