حکومت، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا حصہ نہیں، مولانا فضل الرحمن

430
مولانا فضل الرحمن کی کال کے بعد ملک بھر کی اہم شاہراہوں پر دھرنا دے دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے

پشاور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ  تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) سے مذاکرات حکومت کے بجائے دیگر گروپس  کررہے ہیں، جس کا سہراحکومت اپنے سرباندھ رہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ  ٹی ٹی پی سے مذاکرات کےعمل میں حکومت کا کوئی حصہ نہیں،پینڈورا پیپرز نے وفاقی کابینہ کے اراکین، ریٹائر جنرلز، بیوروکریٹس و دیگر کو بے نقاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں 400 سے زائد بااثر پاکستانیوں کے نام تھے لیکن صرف سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ہدف بنایا گیا، چور اس حکومت کے اندر ہیں جنہوں نے نام نہاد چوروں کے خلاف نعرہ لگایا۔

 مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اسکینڈلز، سیاست دانوں کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، قومی احتساب بیورو کی جانب سے نوٹسز دے کر یہ حربہ میرے خلاف بھی اپنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی لیکن ہم نے فوراً اس نوٹس کا جواب دینے سے انکار کیا، کرپٹ افراد کو دوسروں کا احتساب کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔