اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قوم جاننا چاہتی ہے، پنڈورا پیپرز میں 700 پاکستانی کون ہیں؟ پاناما لیکس کی تحقیقات والا طریقہ ہی پنڈورا پیپرز کی تحقیقات میں اپنایا جانا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب کے تین سال گزر گئے، آج تک یہ معلوم نہ ہوسکا الزام کیا ہے، نیب پہلے جیل میں ڈالتی ہے کیس بعد میں بناتی ہے، جب تک کسی کیخلاف ثبوت نہ آئے وہ بے گناہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے، پنڈورا پیپرز میں 700 پاکستانی کون ہیں؟، پاناما لیکس میں نواز شریف کا نام نہیں تھا مگر اس پر جے آئی ٹی بنی، ان 700 افراد کیخلاف بھی ماضی کی طرح تحقیقات ہونی چاہئیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کیلئے قانون کچھ اور باقی سب کیلئے کچھ اور قانون ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے پاناما لیکس کی تحقیقات والا طریقہ ہی پنڈورا پیپرز کی تحقیقات میں اپنایا جانا چاہئے، نواز شریف کے علاوہ کسی کو سزا نہیں دی گئی، وزیراعظم کی بنائی کمیٹی کی کوئی اہمیت نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن بنائے جاتے ہیں مگر آج تک کوئی کمیشن فیصلہ نہیں کرسکا، جب سے حکومت آئی 10 سے 15 کمیشن بنائے جاچکے، ملک کو آرڈنینسر سے چلایا جا رہا ہے، آج اس ملک کے قانون اور آئینی تقاضوں کو توڑ کر چیئرمین نیب کو توسیع دی جا رہی ہے۔