افغانستان کو انسانی المیے سے بچانے کے لئے عالمی تعاون ناگزیر ہے،شاہ محمود

342
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جرمن ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد( آن لائن ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طالبان سمجھ چکے ہیں کہ وہ غیر ملکی حمایت کے بغیر نہیں چل سکتے ، دنیا کو افغانستان میں امن تباہ کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا۔ افغانستان میں استحکام اور انسانی المیے سے بچانے کے لیے عالمی برادری کا تعاون ناگزیر ہے، اشرف غنی حکومت افغانستان میں سب اچھا ہے کی تصویرپیش کررہی تھی، حقیقت یہ ہے کہ وہ غلط بیانی اورجھوٹ بول رہے تھے۔ طالبان قیادت کے حالیہ بیانات مثبت اورحوصلہ افزاء ہیں۔ منگل کو وزارت خارجہ میں جرمن ہم منصب ہاییکو ماس کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر جرمن وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو ہوتی رہی ہے، دورے سے افغانستان کی حقیقی صورتحال کو قریب سے سمجھنے کا موقع ملے گا، افغانستان میں انسانی حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیے ، عالمی برادری کو افغانستان کے استحکام کیلیے تعاون کرنا ہوگا، افغانستان تاریخ کے اہم موڑ پر ہے، جرمنی کو سی پیک مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تین لاکھ افغان متحر ک فوج اورحکومت کہاں گئیں؟ بیس سال سے افغانستان میں حکومت قائم تھی ادارے کام کررہے تھے حتیٰ کہ جب طالبان کابل میں داخل ہوئے تو انہیں کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، طالبان قیادت کے حالیہ بیانات مثبت اورحوصلہ افزاء ہیں۔ عالمی برادری زمینی حقائق کا اندازہ کرکے مستقبل کے راستے کا انتخاب کرے۔ دوسری جانب جرمن وزیرخارجہ ہاییکو ماس نے افغانستان سے انخلا میں مدد کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی افغانستان میں ہمدردی کی بنیاد پر تعاون کر رہا ہے۔ پاک جرمن تعلقات کی سترہویں سالگرہ اورافغانستان کی صورتحال پر ہم یہاں موجود ہیں، ہم نے انخلاء کے حوالے سے گذشتہ دنوں میں بہت سی عالمی کوششیں دیکھی ہیں، پاکستان نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کیا ہے جس کے لیے ہم شکرگزار ہیں۔ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ہونے کے ناطے اثرات دیکھ رہا ہے،افغانستان میں حالات انتہائی ڈرامائی انداز میں بدلے۔ ہم نے افغانستان کے حوالے سے 500 ملین کا وعدہ کیا ہے۔جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ گذشتہ ہفتے سے اب تک ہم پاکستان سے جرمن شہریوں کے انخلاء پر رابطہ میں ہیں۔ ہمیں علم ہے کہ اس وقت بھی افغانستان میں جرمن شہری موجود ہیں، ہم ان کے انخلاء کے لیے پاکستان سے رابطہ جاری رکھیں گے۔جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ طالبان کی جانب سے کیے گئے وعدوں کا آنے والے دنوں میں علم ہوگا، چند روزمیں طالبان اپنی حکومت کا اعلان کریں گے۔ تمام افغان عوام طالبان کی حکومت کی حمایت نہیں کرتے، پر امید ہیں کہ باقی رہ جانے والے جرمن شہریوں کوافغانستان سے نکلنے کا موقع ملے گا۔ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ملک ہے اور معاملات کو بہتر سمجھتا ہے۔