گھارو/ٹھٹھہ (نمائندگان جسارت) ٹھٹھہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹھٹھہ سے 40 کلو میٹر دور ساکرو تھانے کی حد بابڑا میں پولیس کو اطلاع ملی کہ کچھ کرمنل اور قبضہ مافیا کے کارندے زمینوں پر قبضہ کرنے کی نیت سے موجود ہیں۔ ڈی ایس پی ساکرو غلام رسول سیال اور ایس ایچ او و انسپکٹر گھارو تھانہ ممتاز علی بروہی کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری جیسے ہی بابڑا پہنچی تو قبضہ مافیا اور کرمنلز افراد نے پولیس پارٹی پر اندھادھنگ فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ساکرو کا رہائشی اے ایس آئی سخی کلمتی اور پولیس اہلکار علی نواز موقح پر ہی شہید ہوگئے، زخمیوں کو فوری طور پر گھارو رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کردیا گیا۔ پولیس اہلکاروں کی میتیں مکلی پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچائی گئیں جہاں ان کی نماز جنازہ پولیس سلامی کے ساتھ ادا کی گئی۔ اس موقع پر ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر محمد عمران خان، ڈی ایس پیز جمعہ خان پنہور، افتخار شاہ اور دیگر پولیس افسران سمیت ارشاد کھڈائی سلمان ہالو اور رینجرز کے افسران بھی موجود تھے۔ شہید ہونے والے اے ایس آئی سخی کلمتی کی میت ساکرو جبکہ علی نواز کی میت سانگھڑ روانہ کردی گئیں۔ ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر محمد عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس پارٹی پر فائرنگ کرنے کا اہم ملزم صدرو ولھاری پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا ہے۔ ایس ایس پی ٹھٹھہ نے کہا کہ ہمیں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ ہے ہم ورثاءکے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ دوسری جانب عوامی تحریک کی مرکزی نائب صدر حورالنساءپلیجو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے خود اپنے اہلکاروں کو موت کی نیند سلادیا ہے اور الزام میرے بیٹوں پر لگادیا ہے، پولیس قبضہ گروپ سے ملی ہوئی ہے پولیس نے ہمارے کسان کو گرفتار کرکے فل فرائی کردیا اور جھوٹا مقابلہ دکھایا ہے۔ انہوں نے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔