کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے وفاقی وصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 14اگست کو یوم آزادی اور خوشی کے دن ہونے والے سانحہ مواچھ گوٹھ کے 13 شہداء کے قاتلوں اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔صدر مملکت اور وزیر اعظم شہید ہونے والے معصوم بچوں اور خواتین کا غم اور درد محسوس کرتے اور ان کو اگر اپنے گھر والوں کی طرح سمجھتے تو وہ ضرور شیر پاؤ کالونی آکر تسلی دیتے ،سانحہ مواچھ گوٹھ کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے شہد اء کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لیے سینٹ اور قومی اسمبلی میں آواز بلند کریں گے ،صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن سید عبد الرشید تحریک التواء جمع کرواچکے ہیں ،مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز شیر پاؤ کالونی میں جماعت اسلامی ضلع ملیر کے ڈپٹی سکریٹری معراج خان سواتی اور اے این پی کے ضلعی رہنما فرمان خان کے خاندان کے بچوں اور خواتین سمیت 13افراد کی المناک شہادت پر ان سے اور ان کے خاندان سے تعزیت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،امیر ضلع ملیر محمد اسلام ،معراج خان سواتی ،فرمان خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی اور اے این پی ودیگر جماعتوں کے کارکنان و ذمے داران اور اہل محلہ کی بڑی تعداد جمع تھی جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی ،محمد اسحاق خان ،سکریٹری کراچی منعم ظفر خان ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،پیپلز پارٹی کے شاہ جہاں اور دیگر بھی موجود تھے ۔سراج الحق نے مزیدکہاکہ یہ بہت بڑا سانحہ ہے لیکن افسوس کہ حکومت نے اسے نظر انداز کردیا ہے اسی لیے متاثرہ خاندان، اہل علاقہ اور ان کے ہمدرد احتجاج کررہے ہیں،حکومت کو خود ایکشن لینا چاہیئے تھا اور ایسے اقداماات کرنے چاہیئے تھے کہ لوگوں کو اطمینان ہوتا حکومت جاگ رہی ہے لیکن حکومت تو عملاً سورہی ہے ۔وفاقی حکومت کے تحت 25ایجنسیاں کام کررہی ہیں ، وہ سب کہاں ہیں اور کیا کرہی ہیں ؟، شیر پاؤ کالونی میں قیامت صغریٰ برپا ہے لیکن اس سانحے کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔حکومت اور ریاست کو متاثرہ خاندان کا والی ووارث ہونا چاہیئے تھا اور اس ہی سانحے کو ٹیسٹ کیس بناکر مجرموں کو عبرت کا نشانہ بنانا چاہیئے تھا مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا، گزشتہ دنوں بنوں میں نوجوانوں کو شہید کردیا گیا ، ان کے اہل خانہ لاشوں کے لیے بیٹھے رہے لیکن ان کو انصاف نہیں ملا،بلوچستان میں مزدوروں کو شہید کیا گیا ان کے اہل خانہ بھی لاشوں کو لیے بیٹھے رہے اور وزیر اعظم سے اپیل کرتے رہے کہ وہ خود آکر ان کو تسلی دیں لیکن وزیر اعظم یہ کہہ کر نہیں گئے کہ یہ ان کوبلیک میل کررہے ہیں ،عام شہری اور مزدور وزیر اعظم اور حکومت کو کیسے بیلک میل کرسکتے ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ہمارے بھائیوں کے خاندان پر بہت بڑا ظلم اور غم کا پہاڑٹوٹا ہے ،مجرموں اور قاتلوں کو انجام تک پہنچانا ضروری ہے اور یہ کام حکومت کا ہے کہ وہ دیکھے کہ یہ واردات کن لوگوں نے کی ہے ۔اس سانحے پر اہل علاقہ اور مختلف سیاسی ودینی جماعتوں نے جو کردار ادا کیا وہ یقینا قابل قدر اور لائق تحسین ہے لیکن جو کام حکومت کا ہے وہ اسے لازمی کرنا ہوگا۔نہ صرف اس واردات کے ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچانا حکومت کا فرض ہے بلکہ اس طرح کی وارداتوں کی روک تھام کرنا بھی حکومت اور متعلقہ ادارو ں کی ذمے داری ہے ، ہم متاثرہ اہل خانہ کے ساتھ ہیں ، اس سانحے کو ہر گز بھولنے نہیں دیں گے ، انصاف کے حصول اور مجرموں کو ان کے انجام تک پہنچانے کی کوشش اور جدوجہد جاری رکھیں گے ۔محمد اسلام نے کہاکہ وفاقی و صوبائی حکومت دونوں نے تاحال اپنی ذمے داری پوری نہیں کی ابھی تک کوئی جے آئی تی تشکیل نہیں دی گئی گزشتہ سال 5اگست کو جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی پر بم حملہ ہوا اور اسی علاقے کے رفیق تنولی شہید ہوئے ہم نے مطالبہ کیا کہ اس کا نوٹس لیا جائے لیکن نہیں لیا گیا اور بدقسمتی سے 14اگست کو یہ سانحہ پیش آگیا ،دشمن نے ہم پر حملہ کیا ہے اور حملے میں جنگ کے اصول بھی پامال کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا ۔انہوں نے کہاکہ 10لاکھ روپے متاثرہ خاندان کے آنسو خشک نہیں کرسکتے ۔وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی ذمے داری پوری کریں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں ۔فرمان خان اور معراج خان سواتی نے کہاکہ ہم ان تمام لوگوں اور پارٹیوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہم سے اور ہمارے خاندان سے اظہار یکجہتی کیا ،بھرپور تعاون کیا۔لیکن ایک ہفتہ ہوگیا مجرموں کی گرفتاری کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ایک گھر سے 13جنازے اٹھے لیکن سرکاری سطح پر اس سانحے کو نظر انداز کیا گیا اور بد قسمتی سے میڈیا نے بھی اس ظلم عظیم اور اندوہناک واقعے کو اس طرح نہیں لیا جس طرح دیگر واقعات کو لیا جاتا ہے اور تواتر کے ساتھ خبریں چلائی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بہت افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعظم نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور مسلسل خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے شاہ فیصل کالونی گرین ٹائون کے سابق یوسی ناظم چودھری ذوالفقار کے صاحبزادے رضا ذوالفقار کی تعزیت کے لیے ان کے گھر گئے ، رضا ذوالفقار گزشتہ دنوں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے تھے ۔ سراج الحق نے چودھری ذوالفقاراور دیگر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ، مرحوم کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ۔ علاوہ ازیں سراج الحق منگھوپیر میں جماعت اسلامی کے ناظم علاقہ اور معروف سماجی شخصیت حاجی اسحاق خان کے گھر بھی گئے اور ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے ان کے صاحبزادے محمد علی کی تعزیت کی اور گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ، مرحوم کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے ذمے داران سمیت امیر ضلع ائر پورٹ توفیق الدین صدیقی اور امیر ضلع غربی مدثر حسین انصاری بھی موجود تھے ۔