اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیر میں ایک اور بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کے اے ٹی سی ٹاور کے لیے غلط سائٹ کا انتخاب کیا گیا۔ غلط سائٹ کے انتخاب پر قومی خزانے کو 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق کنسلٹنس کی ڈیزائن کردہ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کی عمارت تعمیر کے مقصد کو پورا نہیں کرتی تھی، اے ٹی سی ٹاور کی عمارت سے مرکزی ٹرمینل کے شمال مغرب کی جانب موجود جہاز نظر نہیں آتے، اے ٹی سی کے لیے علیحدہ کنٹریکٹ کے ذریعے ایک اور عمارت تعمیر کی گئی۔
نئی عمارت کی تعمیر، سامان کی ترسیل اور اضافی تنصیب کے باعث 2 کروڑ 10 لاکھ اضافی خرچ ہوئے، بد انتظامی اور کمزور اندرونی کنٹرول کے باعث نقصان ہوا، اگست اور ستمبر 2020 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی تاہم پراجیکٹ منیجمنٹ نے جواب نہیں دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذمہ داروں کا تعین کر کے نقصان کو پورا کیا جائے۔