تبدیلی کی دعویدار حکومت نے عوام کی زندگی کو عذاب بنادیا ،سراج الحق

611
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق جماعت اسلامی کے 80 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ٹنڈو الٰہیار الرحیم گارڈن میں جلسے سے خطاب کررہے ہیں

ٹنڈو الہیار/میر پور خاص (نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ تبدیلی کی دعویدار حکومت نے عوام کی زندگی کو عذاب بنادیا، کمرتوڑ مہنگائی نے عوام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے عام آدمی کے لیے زندگی گزارنا عذاب سے کم نہیں۔ پی ٹی آئی نے اسٹیٹس کو کو مضبوط کیا، تھانہ کچہری سے لے کر عدالت تک انگریز کا قانون چل رہا ہے۔ لگتا ہے کہ حکمرانوں کے نزدیک وزرا، سیکرٹری و آئی جیز کی تبدیلی ہی اصل تبدیلی ہے۔ نظام بدلنے کا دور دور تک نام و نشان نہیں ہے۔ ملک کے مسائل اسلامی نظام اور دیانتدار قیادت کی وجہ سے حل ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹنڈو الہیار اور میرپور خاص میں بڑے جلسوں سے خطاب کے دوران کیا۔ امیر جماعت کا جلسہ گاہوں میں پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیااور انھیں سندھ کا روایتی تحفہ اجرک و ٹوپی پیش کی گئی۔ ٹنڈوالہیار میں جلسے سے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نائب امرا حافظ نصراللہ چنا، ممتازسہتو اور امیر ضلع دیدار حسین بہرانی نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت ہفتے کی صبح لاہور سے حیدرآباد پہنچے جہاںانھوں نے مقامی نظم کے اجلاس کی صدارت کی۔ انھوں نے جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ تحریک اسلامی کا ترقی اور خوشحالی کا پیغام سندھ کے گھر گھر اور کوچے کوچے میں پہنچائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر ملک سے غربت و بے روزگاری کا خاتمہ کرے گی اور اللہ کا قانون نافذ کرے گی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ 73 سال سے پاکستان میں اسلام کے علاوہ ہر نظام کو آزمایا جا چکاہے۔ جرنیلوں جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے عوام کے مسائل کو حل کے بجائے اضافہ کیا ہے۔ ملک کے مسائل کا حل صرف نظام مصطفیؐ اور جماعت اسلامی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حضورؐ پاک نے مدینہ میں ایک مثالی حکومت قائم کرکے امن و خوشحالی کا نظام قائم کیا۔اگر عوام کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیںتو ملک میں حقیقی معنوں میں مدینے کی ریاست کا نظام قائم کرنا ہو گا۔ اس نظام سے ہی ملک میں خوشحالی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں بے حیائی کا سیلاب ہے۔ اسلام آباد میں نورمقدم اور 14 اگست کو مینار پاکستان کے واقعے نے پوری قوم کو ہلاکررکھ دیا ہے۔ مینار پاکستان تحریک پاکستان اور شہدا کی علامت ہے۔خواتین کو ہراساں کرنے والے اور معاشرے میں بے حیائی پھیلانے والے عناصر کو کڑی سزائیں ملنی چاہئیں۔ اس موقع پر امیر جماعت نے ڈاکٹر عافیہ کا بھی ذکر کیا جن پر پچھلے دنوں امریکی جیل میں حملہ کیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کہ قوم کی بیٹی پر ظلم ہو رہا ہے ، مگر ہمارے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ سراج الحق نے کہاکہ افغانستان میں نظریے کی جیت اور اسلحے کی شکست ہوئی ہے۔ توحید کامیاب اور تکبر و غرور کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ حریت اور ایمان کی طاقت کے سامنے مادی ترقی کی شکست ہوئی۔ امیر جماعت نے کہا کہ ہمارے حکمران تذبذب اور امریکا کی طرف دیکھنے کے بجائے افغانستان میں طالبان حکومت کو قبول کریں۔ طالبان حکومت سے افغان بارڈر محفوظ اور بھارت کو سازشوں کا موقع نہیں ملے گا۔ پاکستان اور افغانستان ایک جان اور دو قالب کی طرح ہیں۔نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ پیپلزپارٹی تیسری بار سندھ پر حکمرانی کر رہی ہے، مگر صوبے کے عوام کا ایک مسئلہ بھی حل نہیں کر سکی۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے عوام کو کرپشن اور بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کی قیادت کرپشن سے پاک ہے۔ سندھ کے عوام نے خدمت کا موقع دیا، تو ان شاء اللہ صوبے کی تقدیر بدل دیں گے۔ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو گا اور پورے سندھ میں ترقی اور خوشحالی ہو گی۔