سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں صحافی اجے لالوانی قتل کیس کی سماعت ،جے آئی ٹی نے رپورٹ پیش کردی،تین ملزمان کے نام نکالنے اور تین ڈاکٹروں کے نام کیس میں شامل کرنے کی سفارش، عدالت نے رپورٹ واپس کردی، 30 اگست کو دوبارہ ملزمان اور مدعا علیان کی موجودگی میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت، سماعت ملتوی، سکھرکی انسداد دہشت گردی عدالت میں سکھر کی تحصیل صالح پٹ کے صحافی اجے لالوانی قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران حکومت سندھ کی جانب سے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کردی رپورٹ میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کی جانب سے قتل کی درج ایف آئی آر میں نامزد تین ملزمان سابق ٹاؤن کمیٹی چیئرمین سید عنایت حسین شاہ، سید احسان شاہ اور انسپکٹر عاشق میرانی کے نام خارج کیے جائیں اور سول اسپتال کے تین ڈاکٹروں کے نام اس کیس میں شامل کیے جائیں۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں تینوں ملزمان کے نام کیس سے نکالے جائیں۔ تاہم عدالت نے ایسا کوئی بھی حکم جاری کرنے سے انکارکردیا جبکہ صحافی اجے لالوانی کے ورثاء کے وکیل نے جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے دلائل دیے کہ ہم نے پہلے بھی عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ پولیس اس قتل کیس میں فریق بنی ہوئی ہے اور ملزمان کو سپورٹ کررہی ہے۔ عدالت نے وکیل کے اعتراضات کے بعد رپورٹ واپس کرتے ہوئے رپورٹ دوبارہ 30 اگست کو ملزمان اور صحافی اجے لالوانی کے ورثاء کی موجودگی میں پیش کرنے کا حکم دیا اور بعدازاں سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔