اسلام آباد: تجارتی مرکز بلیو ایریا کے یونین انتخابات: سالانہ جنرل میٹنگ طلب

150

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) اسلام آباد کے سب سے بڑے تجارتی مرکز بلیو ایریا کی یونین کے انتخابات کے لیے ارکان کی سالانہ جنرل میٹنگ 31 اگست کو طلب کرلی گئی ہے، جس میں الیکشن کمیشن کے قیام کے علاوہ ووٹرز لسٹ پر بھی غور ہوگا اور اگر کسی رکن کی جانب سے آئین میں ترمیم کا مسودہ پیش کیا جائے تو اس میٹنگ میں اس پر غور کیا جاتا ہے، جس مجلس میں سالانہ جنرل میٹنگ بلانے کا فیصلہ ہوا، اس میں ٹائیگر گروپ کی جانب سے شیخ سلیم، شاہین گروپ کی جانب سے چودھری فرقان مرتضی، پھول گروپ کی جانب سے عمران بخاری اور سابق پھول گروپ کی جانب سے ندیم منصور نے دستخط کیے ہیں۔ روایتی طور پر بلیو ایریا میں پھول، چاندتارا، شاہین اور ٹائیگر گروپ ہی الیکشن میں ایک دوسرے کے مدمقابل آتے ہیں۔ بلیو ایریا میں سب سے پہلے انتخابات ہوئے تو ملک سہیل صدر منتخب ہوئے تھے، اس کے بعد شیخ سلیم نے میدان مارا اور ان کے بعد ندیم منصور صدر منتخب ہوئے۔ اس یونین نے اپنی مدت مکمل کی تو بعد میں یوسف راجپوت بلیوایریا کے تاجروں کی یونین کے صدر منتخب ہوئے۔ یہ انتخابات 2018 ء میں ہوئے تھے۔ اس منتخب یونین کی آئینی مدت مکمل ہوچکی ہے۔ آئین کے مطابق ہر منتخب یونین کے لیے کام کی مدت 2 سال رکھی گئی ہے، جس کی تشریح کے لیے باقاعدہ یونین کی مدت کے آئینی لحاط سے دنوں کی تعداد بھی لکھی گئی گئی ہے۔ 31 اگست کو ہونے والے والی سالانہ جنرل میٹنگ کے لیے اگرچہ تیاری کی جارہی ہے تاہم مختلف آرا بھی سامنے آرہی ہیں تاہم بر سراقتدار گروپ کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح پالیسی بیان سامنے نہیں آیا۔ اس کے ارکان کی جانب سے انفرادی آرا ضرور سامنے آرہی ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلیو ایریا کی تاجر یونین کے انتخابات کے لیے سپریم کونسل ایک بااختیار ادارہ ہے۔ آئین کے مطابق اس کی مدت یونین کی آئنی مدت سے 3 ماہ زیادہ رکھی گئی ہے تاکہ جب بھی کسی منتخب یونین کی آئینی مدت مکمل ہوجائے تو سپریم کونسل اگلے انتخابات کے لیے متحرک ہوجائے اور انتظامات کرے۔ سپریم کونسل میں چاروں گروپس کی جانب سے دو ،دو ارکان دیے جاتے ہیں مگر یہ بات بھی کہی جارہی ہے کہ سالانہ جنرل میٹنگ کے لیے بر سراقتدار یونین ہی صدارت کی حق دار ہوتی ہے اور وہی سالانہ جنرل میٹنگ بلاسکتی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ 31 اگست کو ہونے والی سالانہ جنرل میٹنگ میں انتخابات اور ووٹرز لسٹ کے بارے میں کیا متفقہ فیصلے ہوتے ہیں۔