ایرانی دفاعی نظام سے امریکی ڈرون پر فائر

198

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کے فضائی دفاعی نظام نے آبنائے ہرمز کے نزدیک امریکی فوج کے ڈرون جنرل ایٹمکس ایم کیو 9 ریپرپر انتباہی فائرنگ کی۔ ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی نے اس واقعہ کی اطلاع دی، لیکن مزید تفصیل نہیں بتائی۔ امریکی ڈرون کی جانب فائر کا یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور مغرب کے درمیان جوہری سمجھوتے کی بحالی کے معاملے پر کشیدگی پائی جارہی ہے اورطرفین میں ابھی تک اس سمجھوتے کی بحالی سے ویانا میں مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوسکے ہیں۔ گزشتہ ڈھائی برسوں کے دوران میں آبنائے ہرمز اور بحیرہ عرب میں کئی تجارتی اور تیل بردار غیرملکی جہازوں پر حملے کیے گئے ہیں۔امریکا نے ایران پران حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپید نے زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی حمایت نہیں کرتے، لیکن فی الحال اس کے لیے ان کے پاس کوئی متبادل منصوبہ موجود نہیں ہے۔ لیپید کا یہ بیان ان کے مراکش کے دورے کے دوران سامنے آیا ، جہاں انہوں نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور مراکش اپنے سفارتی تعلقات کو فروغ دینے اور کئی مہینوں کے اندر دونوں طرف سفارت خانے کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جوہری معاہدے کے بارے میں لیپید نے کہا کہ انہیں اس سے بہتر کوئی متبادل نظر نہیں آتا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں معاہدے کی حمایت نہیں کرتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک غلط معاہدہ ہے۔