حکومت غیر مستحکم ہوچکی،کسی بھی وقت عام انتخابات ہوسکتے ہیں،بلاول

383
کراچی: وائی ایم سی گرائونڈ کی از سر نوتعمیر مکمل کے افتتاح کے بعد بلاول زرداری میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسی بھی وقت ہونے والے عام انتخابات کی تیاری کر رہی ہے‘ اپوزیشن نے اگر حکومت کو نقصان پہنچانا ہے تو ذاتی سیاست سے نکلنا پڑے گا‘ یہ حکومت جلد جا رہی ہے‘ پرویز مشرف کی طرح کپتان کو بھی بھگائیں گے‘اپوزیشن متحد ہو کر عدم اعتماد لائے تو پنجاب اور وفاقی حکومت کل ہی گر جائے گی‘آنے والی حکومت پیپلز پارٹی کی ہوگی‘ کچھ عرصے کے بعد واشنگٹن کا دورہ کروں گا تو پھر حکومت کی چیخیں دیکھنا، کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو شکست دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وائی ایم سی اے گرائو نڈ کی ازسرنو تزئین و آرائش کے منصوبے کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاول زرداری نے کہا کہ عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں‘ عوام نے تبدیلی کو پہچان لیا ہے‘عام انتخابات کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں، حکومت غیر مستحکم ہے‘ انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں‘ بڑی شخصیات پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر رہی ہیں‘ پیپلز پارٹی میں نچلی سطح سے لے کر اوپر تک شمولیت کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد اور اپوزیشن کی جماعتیں کراچی کے لیے کچھ کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں اور نہ دوسروں کو کرنے کی اجازت دے رہی ہیں‘ تبدیلی کا اصل چہرہ بے روزگاری، غربت اور مہنگائی ہے‘ ہم مولانا فضل الرحمن کی بہت عزت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں‘متحدہ اپوزیشن ہی حکومت کو نقصان پہنچا سکتی ہے‘ اپوزیشن جماعتیں سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہتی تھیں لیکن جب پیپلزپارٹی کی بات مان کر حصہ لیا تو حکومت کو تاریخی شکست ہوئی‘ یہاں تک کہ اسلام آباد میں اپنا سینیٹر منتخب کراکے ہم نے مجبور کردیا تھا کہ خان صاحب اعتماد کا ووٹ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن سنجیدہ ہے تو مل کر پہلے عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پھر عمران خان کے خلاف لے کر آتے ہیں۔ بلاول نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ برس کراچی کے لیے 1100 ارب کے پیکج کا اعلان کیا تھا لیکن آج تک ایک اینٹ بھی نہیں لگائی اور کراچی اور صوبے کے عوام کو صرف تکلیف پہنچائی ہے‘ مردم شماری میں غلط گنتی کرکے ہمیں حق نہیں دیا جاتا‘ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرکے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، عمران خان کو دہشت گردی کے خلاف حکومتی پالیسی پر جائزہ لینا ہوگا‘ حکومت کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا چاہیے‘ افغانستان کے بعد دہشت گردوں کا اگلا نشانہ پاکستان ہوگا‘ ہمارے وزیراعظم دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور جان دینے والے سیکورٹی اہلکاروں کو لاوارث چھوڑا گیا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی سے متعلق انہوں نے کہا کہ کارکردگی بہتر بنانے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کوشش کر رہے ہیں‘ عوام ایم کیوایم اور پی ٹی آئی کو ووٹ کی طاقت سے جواب دیں گے۔