عبدالقدیر خان محسن پاکستان ہیں،عدالت عظمیٰ کا بہترین علاج کرانے کا حکم

105

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ستمبر 2021 ء کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔عدالت عظمیٰ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ درخواست گزار پر حکومت کی جانب سے پابندیاں عاید کی گئی ہیں‘ بتایا جائے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو قانونی طور پر کس کس سے ملنے کی اجازت ہے‘ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے تناظر میں ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ پیر کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کچھ روز پہلے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملاقات کی ہے‘ڈاکٹر صاحب کے بہت سارے مسائل حل ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل عدالت میں آ کر اپنا موقف پیش کرنا چاہتے ہیں،میرے موکل کو گھر پر حراست میں رکھا ہوا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایسی بات نہ کریں جس کا حقیقت سے تعلق نہ ہو‘ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب محسن پاکستان ہیں‘ کسی کی رضا مندی سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے‘ ڈاکٹر صاحب کے جو حقوق ہیں وہ ان کو ملنے چاہئیں،ڈاکٹر صاحب کو سہولیات دی جائیں اور ان کا اچھا خیال رکھا جائے۔