پاکستان میں ہم جنس پرستوں کا جھنڈا لہرادیا گیا،انتظامیہ تماشائی

512

کراچی ( رپورٹ :محمد علی فاروق )شہر قائد میں ہم جنس پرستوں نے اپنا منظم نیٹ ورک بنا لیا ڈیفنس میں باقاعدہ ہم جنس پرست تنظیم ’ایل جی بی ٹی‘کا جھنڈا لہرادیا گیا ، درخشاں تھا نے کی حدود ڈیفنس فیز 7ایکسٹینشن قیوم آبا روڈ پر بنگلے پر ہم جنس پرستوں نے بین الاقوامی ہم جنس پرست تنظیم ایل جی بی ٹی کا جھنڈا لہرادیا گیا ، دوسری جانب ساﺅتھ زون پولیس کا کہنا ہے کہ یہ جھنڈا گھر کی چھت پر بچے نے اولمپکس کا جھنڈا سمجھ کرغلطی سے لگا دیا تھا ،بچے نے آن لائن آڈر کرکے جھنڈا گھر منگوا لیا تھا والدین کے علم میں نہیں تھا۔ذرائع کے مطابق ،غیر فطری خواہش کو پورا کر نے کے لیے شہر میں کئی عوامی مقامات اور پوش علاقوں میں جگہ مختص ہیں جہاں رات گئے ان مقامات پر غیر فطری خواہش کو پورا کر نے کے لیے شہر بھر سے ہم جنس پرست جمع ہوتے ہیں ، پوش علاقوں میں تو باقاعدہ ہم جنس پرستوں کی پارٹیز کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم جنس پرست افراد عام لوگوں تک پہنچنے کے لیے مخنث افراد کا استعمال کرتے ہیں اور روایتی طریقہ کار کے علاوہ سوشل میڈیا کا بھی استعمال کر رہے ہیں ، تنظیم کے ممبران غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے شوقین افرد کی غیر اخلاقی وڈیو بنا لتے ہیں پکا ہونے کے بعد انہیںمستقل ممبر بنا لیا جاتا ہے ،اس کام کے لیے مقامی انتظامیہ ان کی سر پرستی کر تی ہے جبکہ شہر قائد میں ان کی تنظیم کے ممبران ہزاروں میں پہنچ چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم کے باقاعدہ ممبر اپنی فحش وڈیوبین الاقوامی شوشل میڈیا پر اپ لو ڈ کرتے ہیں اور بعد ازاں یو رپ کی ریاستوںمیں پنا ہ کے لیے ہم جنس پرست ہونے کی درخواستیں جمع کرائی جاتی ہیں ،پناہ کی ان درخواستوں میں یورپی ریاستوں کو یہ بات باور کرائی جاتی ہے کہ وہ پاکستان میں کئی سالو ںسے ہم جنس پرست تنظیم ایل جی بی ٹی کے ممبرہیں اور پاکستان میں ان کی جان کو خطرہ ہے ،اس تنظیم میں شمولیت کے تمام دستاویز ی اور فحش وڈیو ثبوت بھی پیش کئے جاتے ہیں اور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ انہیں یورپی ریا ستوں میں رہنے کا حق دیا جائے۔ درخواست جمع کرانے والوں میں گے، لیزبین، بائے سیکشوئل اور جنس تبدیل کرانے والے مرد و خواتین شامل ہوتے ہیں،تنظیم کا سربراہ یو رپ کی ریاستوں میں بھیجنے کے عوض لاکھوں روپے بٹور لیتا ہے اور یہ منظم دھندہ شہر قائد میں ایک عرصے سے چلا یا جارہا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کے ممبران معاشرے میں عام افراد کی طرح زندگی گذارتے ہیں جن کے بیوی بچے بھی ہوتے ہیں تاہم وہ اپنی خواہشات کو غیر فطری طریقے سے پورا کر لیتے ہیں تاکہ ان کا معاشرے میں خود ساختہ بھر م بر قرار رہے ۔ ذارئع نے تصدیق کی ہے کہ کراچی میں ہم جنس پرستی کو قانونی قرار دینے کے لیے تنظیم باقاعد ہ آئینی درخواست جمع کرا نے کے لیے سیاسی اور قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہی ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستان میں ہم جنس پرستی قابل سزا جرم ہے نومبر 2009 میں کراچی کے ہم جنس پرستوں نے شارع فیصل پر ایک خصوصی پریڈ کا بھی انعقاد کیا تھا۔