اسلام آباد/ کراچی/ لاہور/ پشاور (نمائندہ جسارت/ اسٹاف رپورٹر/ خبر ایجنسیاں/ مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں لاک ڈائون کے بعد دوسرے روز بھی تجارتی سرگرمیاں بند رہیں‘ وفاقی وزیر اسد عمرکا کہنا ہے کہ عوام کو ویکسین کی 3 کروڑ خوراکیں لگا چکے ہیں‘ چوتھی لہر خطرناک ہے‘بڑے شہروں میں پابندیوں میں اضافہ کرسکتے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا انتباہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وبا کے باعث مزید 62 افراد جاں بحق ہوگئے ‘ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 23 ہزار 422 ہو گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 5 ہزار 26 کیسز رپورٹ ہوئے‘ کیسزکی مجموعی تعداد 10 لاکھ 34 ہزار 837 ہو گئی‘ 56 ہزار 965 ٹیسٹ کیے گئے اس دوران مثبت کیسز کی شرح 8.82 فیصد رہی۔ 24 گھنٹے کے دوران اس کے مزید ایک ہزار 495 مریض شفایاب ہو گئے، فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 69 ہزار 756 ہوچکی ہے‘ 3 ہزار 208 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 9 لاکھ 41 ہزار 659 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ، وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت 200 ارب روپے کورونا ویکسین کی خریداری پر خرچ کر رہی ہے۔ انہوں نے اتوار کوپریس کانفرنس اور اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان میں ایسی صورتِ حال نہیں جیسی بھارت، بنگلا دیش، انڈونیشیا، افغانستان میں ہے، کورونا وائرس کے پھیلائو کی وجہ ڈیلٹا ویرینٹ ہے، ڈیلٹا ویرینٹ برطانوی ویرینٹ سے60، 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے‘ وزیرِ اعظم عمران خان کو کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال سے متعلق سفارشات پیش کریں گے‘3 ہزار موبائل یونٹس گھر گھر جا کر ویکسین لگا رہے ہیں۔ اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام کو 3 کروڑ کورونا ویکسین کی خوراکیں لگا چکے ہیں‘ پہلی ایک کروڑ ویکسی نیشن کا ہندسہ عبور کرنے میں 113دن لگے جبکہ دوسرا ایک کروڑ ویکسی نیشن کا ہندسہ مکمل کرنے میں 28 دن لگے اور تیسرا ایک کروڑ ویکسی نیشن کا ہندسہ عبور کرنے میں صرف16دن لگے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر کے باعث مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے‘ خدانخواستہ کورونا کے مثبت کیسوں کی شرح میں اضافہ ہوا تو ایک بار پھر اسمارٹ لاک ڈائون کرنا پڑسکتا ہے‘ پابندیوں سے بچنے کے لیے شہریوں کو احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ پنجاب نے صوبے بھر میں محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کے راستوں پر موبائل ویکسی نیشن ٹیمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ سیکرٹری محکمہ سارہ اسلم کے مطابق کورونا موبائل ویکسی نیشن ٹیمیں امام بارگاہوں ، مجالس اور جلوسوں کے داخلی راستوں پر تعینات ہوں گی‘ لوگ مجالس اور جلوس میں شرکت سے پہلے ویکسین لازمی لگوا لیں کیونکہ بروقت اور فوری ویکسین لگوانا ہی بہترین علاج ہے۔پشاور کے باچا خان ائرپورٹ پر کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر27 مسافروں کو آف لوڈ کردیا گیا۔ ائر پورٹ حکام کے مطابق مسافر نجی ائر لائنز سے کراچی جا رہے تھے۔ سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وبا کی چوتھی لہر کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوسرے روزاتوارکوکراچی میں تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ شہری اپنے گھروں تک محدود رہے‘ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے۔ ضروری کام سے نکلنے والے شہریوں کی ویکسی نیشن کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں سفر کی محدود اجازت دی گئی ہے اور مختلف شاہراہوں پر پولیس کی جانب سے لگائے گئے ناکے ختم کردیے گئے ہیں۔ بعض مقامات پرکھلنے والی دکانیں بند کرادی گئیں‘ ایس او پیز کی خلاف ورزی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔ پھر بھی شہری بغیر ماسک سڑکوں پرگھومتے رہے۔ اتوارکو لیاقت آباد میں پل کے نیچے پرندہ مارکیٹ میں کاروربار کی اطلاع پر میڈیا کی ٹیمیں کوریج کے لیے پہنچیں تو لیاقت آباد پولیس نے میڈیا ورکرز کے ساتھ بدسلوکی اوربداخلاقی کا مظاہرہ کیا اورایک نجی ٹی وی کے رپورٹرکوزدوکوب کرنے کی کوشش کی بعدازاں پرندہ بازار ختم کرادیا گیا۔ علاوہ ازیں کورنگی اندسٹریل تھانہ، شاہ فیصل کالونی پولیس اسٹیشن،کلاکوٹ تھانہ، رسالہ تھانہ کی حدود میں اندرونی علاقوں میں بعض تجارتی مراکز کھلے ہونے کی بنا پر ان کی کوریج کے دوران پولیس نے میڈیا ورکرزسے بداخلاقی کی اور انہیں کوریج سے روکا گیا۔ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانہ کی حدود میں اللہ والا ٹاؤن، بلال کالونی، ناصرکالونی، مہران ٹاؤن،گودام چورنگی کے علاقے میں ہوٹلز پرڈائننگ کی سہولت بحال رہی جبکہ شادی سمیت دیگر تقاریب کے انعقاد پر بھی پولیس حرکت میں نہیں آئی ہے۔ محمود آباد، اختر کالونی، بھٹائی کالونی، قیوم آباد، لیاری، کیماڑی سمیت مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پرکھلنے والے کاروبارکی کوریج پر میڈیا ورکرز کو پولیس کی جانب سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نیوکراچی،نارتھ ناظم آباد، بلدیہ ٹاؤن، بنارس، کینٹ اسٹیشن، گزری سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں لاک ڈائون کے دوسرے روز پولیس اور دکانداروں میں آنکھ مچولی ہوئی۔ڈپٹی کمشنر ملیر گھنور لغاری نے تعلقہ مراد میمن میںشادی ہال، 3 دکانیں اور ایک گرین فارم ہاؤس سیل کردیا‘ فارم ہاؤس پر 50 ہزار جرمانہ بھی عاید کیا گیا۔ایکسپو سینٹر اور لیاری جنرل اسپتال کے باہر ویکسی نیشن کے لیے گھنٹوں قطار میں کھڑے افراد دھکم پیل کے باعث مشتعل ہوگئے جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔کراچی کی سبزی منڈی میں اتوارکے روز عارضی قائم ویکسی نیشن سینٹر میں821 بیوپاریوں کو ویکسین لگائی گئی۔ صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا کہ کراچی کی سبزی منڈی میں بیوپاری اور مزدور بڑی تعداد میں ویکسی نیشن کرارہے ہیں۔ سندھ حکومت نے ویکسی نیشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کراچی میں10 ویکسی نیشن مراکز24 گھنٹے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ کراچی میں ویکسی نیشن کے 10 بڑے مراکز 24 گھنٹے کام کریں گے کیونکہ انہیں ویکسی نیشن مراکز میں آنے والے لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کے لیے مناسب طبی عملہ اور ویکسین خوراک فراہم کر دی گئی ہیں جہاں 24 گھنٹے ویکسی نیشن کی خدمات فراہم کی جائیں گی ان میں ڈی او ڈبلیو یونیورسٹی کا اوجھا کیمپس ، خالق دینا ہال، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی)، چلڈرن اسپتال کراچی ، نیو کراچی اسپتال، قطر اسپتال، مراد میمن گوٹھ اسپتال، کورنگی کا سرکاری اسپتال بلاک 5 اور لیاری کالج شامل ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو نے کہا کہ ہم ویکسینیشن مراکز کی تعداد بڑھانے کے لیے دوسرے مراکز میں مزید ہیلتھ اسٹاف تعینات کریں گے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ڈاؤ یونیورسٹی کراچی کے کورونا طریقہ علاج آئی وی آئی جی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اسے وائرس کے خلاف انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو میں ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈاکٹر شوکت نے بتایا کہ ان کی تیار کی گئی دوا کو نہ صرف لیبارٹری تجربات سے ثابت کیا گیا بلکہ کلینکل ٹرائل کے مرحلے کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے جو نئے ویرینٹ کے تناظر میں خاص اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلازمہ میں موجود اینٹی باڈیز نئے مقامی ویرینٹ کو نیوٹرالائز کر سکیں گی‘ دوا سے وینٹی لیٹر پر مریض کی صحت یابی 50 فیصد سے زاید ثابت ہوئی ہے اور ایچ ڈی یو آکسیجن والے مریض کی صحت یابی 90 فیصد سے زاید ثابت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر شوکت اور ان کی ٹیم نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوا کو عام کورونا کے مریضوں تک پہنچانے میں مدد کریں تاکہ اسپتال میں داخل ہونے والے لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔