اسلام آباد/ راولپنڈی/ پشاور/ لاہور/ مظفرآباد (نمائندہ جسارت/ خبر ایجنسیاں) پختونخوا ‘ آزاد کشمیر ‘ راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارش ہوئی‘ جڑواں شہروں میں فوج طلب کرلی گئی‘ مختلف حادثات میں6 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے‘ اسلام آبادکے سیکٹر ای الیون اور ڈی 12 میں سیکڑوں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں‘جڑواں شہروں میں سڑکیں تالاب بن گئیں‘نشیبی علاقے زیرآب آگئے‘ پشاور موڑ انٹر چینج بند ہوگئی‘ نالہ لئی میں پانی کی سطح 21فٹ تک پہنچ گئی جس کے بعد حکومت نے اس سے ملحقہ بستیوں کو خالی کرنے کی ہدایت کردی‘ شاہراہ نیلم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کے لیے بند ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 4 روزکی مسلسل بارش کے باعث مختلف علاقوں میں سیلاب آگیا‘ نشیبی علاقے ڈوب گئے ‘جس کے بعدہنگامی صورت حال نافذ کر دی گئی‘ اسلام آباد میں سی ڈی اے کی کارکردگی بے نقاب ہوگئی ہے‘ کئی سالوں سے نالے صاف نہیں کیے جا رہے تھے بلکہ نالوں کے ارد گرد تجاوزات بھی نہیں ہٹائی جا رہی تھیں‘ سیکٹر ای الیون اور ڈی 12 میں سیلابی ریلے میں سیکڑوں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیںبہہ گئیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ای 11میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے خاتون اور ان کا بیٹا جاںبحق ہو گئے۔سری نگر ہائی وے پر پشاور موڑ فلائی اور کے نیچے کار بارش کے پانی میں ڈوب گئی۔ ٹریفک پولیس نے اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر پشاور موڑ انٹر چینج کا استعمال نہ کر نے اور گاڑیوں کا رخ نائنتھ ایونیو کی طرف موڑ نے کی ہدایت کردی ۔ راولپنڈی میں بارش سے ڈھوک کشمیریاں، شکرالہ، صادق آباد، ندیم کالونی، آریہ محلہ اور کری روڑ سمیت کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ مری روڈ، راول روڈ اور ایکسپریس وے سمیت اہم شاہر ہوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے راولپنڈی، اسلام آباد اور ملک کے دوسرے حصوں میں آئندہ24 گھنٹے میں مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ دوسری جانب مردان اور شانگلہ سمیت خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں میں بھی بادل برسے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ24 گھنٹے کے دوران پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور تھر پارکر میں بارش ہو سکتی ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق لاہور، راولپنڈی، پشاور اور گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں رات سے اب تک 122 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ‘ نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 21 فٹ تک بلند ہوگئی ۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کلائوڈ برسٹ نہیں ہوا‘اسلام آباد میں شدید بارش کے باعث سیلابی صورتحال پر انتظامیہ کے متضاد بیانات سامنے آرہے ۔ڈپٹی کمشنر(ڈی سی)اسلام آباد کی جانب سے جاری بیان میں سیلابی صورتحال کی وجہ بادل کے پھٹنے کو کہا گیا جبکہ محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں کو سیلابی صورتحال کی وجہ قرار دیا۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ اسلام آباد میں سب سے زیادہ 123 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے راولپنڈی میں شدید بارش اور نالہ لئی میں طغیانی کے خدشہ کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا۔ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورت حال ہے‘ شہری غیر ضروری نقل و حرکت نہ کریں‘ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں موسالادھار بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق جبکہ ایک خاتون زخمی ہو گئی ہے‘ کاٹلنگ کے علاقے تازہ گرام میں گھر کی چھت گر نے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ تخت بھائی میں دیوار گرنے سے خاتون شدید زخمی ہوگئی۔ شاہراہ نیلم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ۔ مظفر آباد کے سب ڈویژن پٹہکہ میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، گائوں سید بٹہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے مکان تباہ ہوگیا جبکہ 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میںعوام کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے این ڈی ایم اے سمیت ہنگامی خدمات کی فراہمی کے ذمے دار تمام اداروں کو چوکس اور تیار رہنے کے احکامات دیے ہیں۔راولپنڈی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بدھ کی صبح شدید بارش سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد گوالمنڈی نالہ لئی پل پر پہنچ گئے ۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے واسا،ریسکیو 1122، میونسپل کارپوریشن،ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ ادارے الرٹ ہیں‘ راولپنڈی اور اسلام آباد میں جہاں جہاں بھی سیلابی صورتحال ہے‘ وہاں فوج کے دستے بھی آچکے ہیں۔ اس موقع پر ایم ڈی واسا راجا شوکت محمود نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ واسا کا تمام عملہ رات گئے سے تمام مشینری کے ہمراہ ڈیوٹی پر موجود ہے اور پانی کی نکاسی کے لیے ہیوی مشینری کا استعمال جاری ہے۔ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر )کے مطابق سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متبادل پلان ترتیب دے دیا گیا ہے جبکہ آرمی کے دستے ریسکیو آپریشن میں سول انتظامیہ کی مددکررہے ہیں۔