سرینا ہوٹل کوئٹہ مزدور دشمنی نہ کرے

164

پاکستان ورکرز فیڈریشن کے مر کزی چیئرمین ماما سلام بلوچ صوبائی صدر حاجی عبد الکریم جنرل سیکر ٹری پیر محمد کا کڑناصر راہی حاجی علی گل عزیز احمد سارنگزئی شمس خلجی حاجی خدائے رحیم حاجی محمد افضل نعمت اللہ خان کاکڑماما خدائے رحیم اصغر لودھی محمد عمر ودیگر نے سریناہوٹل انتظامیہ کے جانب سے ملازمین کو نکالنے اور تبادلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں سے ہوٹل میں کام کرنے والے ملازمین کو بر طرف کر کے ان کے جگہ نئے لوگوں کو بھر تی کیا جارہاہے اس عمل کا ابتداء کورونا کے دوران ہوٹل کی کمزور مالی حالت قرار دیکر کئی ملازمین کو نوکری سے برطرف کیے گئے۔ جب ہوٹل دوبارہ اپنے حال پر آیا مالی حالت ٹھیک ہوگیاتو جو ملازمین ہوٹل سے بر طرف کئے گئے تھے ان کی جگہ نئے ملازمین بھر تی کئے گئے جو قابل افسوس امر ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے ملازمین کو بھرتی کے بجائے پرانے ملازمین جو کام سے بھی واقف اپنے پوزینشنوں پر بحال کیا جائے جو ہوٹل اور ملازمین دونوں کے مفاد میں ہے اور صنعتی تعلقات بھی بہتر ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال اوررواں سال دو سالوں سرینا ہوٹل انتظامیہ نے CBAیونین چارٹر آف ڈیمانڈ نہیں کیا جو ان کا حق ہے اور نہ کسی دوسری قسم کی مراعات فراہم کی ہے ایک ملازمین سے چار ٹر آف ڈیمانڈ نہ کرنا دوسری جانب بر طرفی کے دھمکیاں دینا پاکستانی آئین اور بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیرینا ہوٹل انتظامیہ کے دو آفیسران چیف سیکورٹی اور جنرل منیجر کا بیمار ہو نا ورکرز کے لئے وبال جان بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن کی خواہش ہے کہ سیرینا انتظامیہ CBAیونین کے ساتھ بیٹھ کر افہام وتفہیم سے دوسال کے چارٹر آف ڈیمانڈپر مذاکرات کریں جو بنیادی مطا لبات ہے ان کو فوری منظور کریں۔