ٹھٹھہ، مکلی سے اغوا ہونے والا چند گھنٹوں میں کراچی سے بازیاب

124

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ پولیس کی بروقت کارروائی، مکلی سے بیکری کا اغوا ہونے والا مالک چند گھنٹوں میں کراچی سے بازیاب۔ دوپہر تین بجے کے قریب مدعی شاہد نے پولیس کو اطلاع دی کہ کچھ دیر قبل ورکشاپ مکلی میں واقع انکی بیکری پر تین افراد کار میں آئے اور اپنے آپ کو سی آئی اے پولیس کراچی کا اہلکار ظاہر کرکے مدعی کے والد اسلم سے منشیات برآمد کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر اسکو کار میں ساتھ لے گئے اور مدعی سے رابطہ کرکے دولاکھ روپے لانے کا مطالبہ کیا اور رقم مہیا نہ کرنے کی صورت میں منشیات کا کیس داخل کرنے کی دھمکی دی ایسی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر محمد عمران خان نے بروقت نوٹس لیتے ہوئے ضلع بھر میں ناکہ بندی کروائی اور ڈی ایس پی سٹی ٹھٹھہ جمعہ خان پنہور کی سربراہی میں تجربہ کار افسران ڈی ایس پی ساکرو رسول بخش سیال، ایس ایچ او و انسپکٹر مکلی تھانہ محمد صادق درس، ایس ایچ او انسپکٹر گھارو تھانہ ممتاز علی بروہی، ایس ایچ او و انسپکٹر دھابیجی غلام علی لاکھو، ایس ایچ او انسپکٹر ساکرو ندیم بیگ، انچارج و انسپکٹر ڈی آئی بی فیصل شفیع میمن، انچارج 15 مددگار بیس مکلی سب انسپکٹر امام بخش ناہیو پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی ٹیم نے ملزمان کا تعاقب کرکے ملیر پولیس کے تعاون سے چند گھنٹوں میں کراچی کے علاقے کھوکھرا پار ملیر 5 سے مغوی اسلم مارواڑی کو بازیاب کروالیا۔ اس سلسلے اسلم مارواڑی نے بتایا کہ 3 افراد سادہ لباس پہنے ہوئے تھے جو اپنے آپ کو سی آئی اے کراچی کے اہلکار ظاہر کررہے تھے اور پولیس کی کیپ پہنے ہوئے تھے اور منشیات کا جھوٹا الزام لگا کر مجھے اپنے ساتھ لے گئے جب ٹھٹھہ پولیس نے بروقت ملزمان کا گھیرا تنگ کیا تو وہ مجھے کھوکھراپار 5 ملیر میں چھوڑ کر فرار ہوگئے جہاں سے ٹھٹھہ پولیس مجھے باحفاظت واپس مکلی لے آئی اسلم مارواڑی اسکے اہل خانہ سمیت ٹھٹھہ ضلع کی سماجی سیاسی مذہبی جماعتوں شہریوں تاجروں نے ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر محمد عمران خان اور بازیاب کرانے والی ٹیم کو بہت مبارکباد پیش کی ہے دوسری جانب ایس ایس پی ٹھٹھہ کی جانب سے پوری ٹیم کے افسران و جوانوں کا شاباش دی اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا بھی اعلان کیا۔