پبلک اسکول کا آئی بی اے سکھر سے معاہدہ ختم کیا جائے، اساتذہ

275

 حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پبلک اسکول کے اساتذہ وملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی بی اے سکھر کو لگام دی جائے فوری طور پر اس سے غیر قانونی معاہدہ ختم کرکے اسکول کی خود مختارانہ حیثیت بحال کی جائے ،بیل آوٹ پییکج مل جانے کے باوجود ملازمین کو اپڈیٹ تنخواہیں، پنشن ودیگر واجبات کی عدم ادائیگی کی وضاحت طلبہ کی جائے یہ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شعبان وسطرو، ایاز شاہ، غلام نبی شاہ ، ثروقت قریشی نوید بھٹی ودیگر نے کیا مظاہرین اولڈ کیمپس سے ریلی کی شکل میں پریس کلب پہنچے۔ انہوںنے مزید کہاکہ انہیں2020ء تک کی اپ ڈیٹ تنخواہ ادا کی جائیں بقایاجات ادا کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی بی اے سکھر پبلک اسکول میں او لیول کے نام پر سکھر سے بغیر اشتہار اور دوسرے قانونی طریقے کو بالا طاق رکھ کر بھرتی کررہی ہے یہ تمام بھرتیاں سکھر اور اس کے گرد ونواح کے رہائیشوں کی جارہی ہیں اب حیدرآباد مقامیا داروں کی ملازمتوں سے بھی محروم کیے جارہے ہیں آئی بی اے سکھر ان بھرتیوں کے ذریعے اسکول پر قبضہ مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ یہ بھرتیاں بھی 2020ء کے پے اسکیل سے ہورہی ہیں جبکہ اسکول کے پرانے ملازمین 2013ء کے اسکیل پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس سے قبل کہ پانی سر سے اونچا ہوجائے حیدرآباد کی قیادت کو یکجا ہوکر پبلک اسکول کے لیے آواز اٹھانا ہوگی اپنے ادارے کو بچانے اور گھس بیٹھئے آئی بی سے سکھر کو اسکول سے نکالنے کے لیے متحد ہوکر جدوجہد کرنا ہوگا۔