ایف آئی اے ہراساں کررہا ہے،شہباز شریف کا الزام

164

لاہور(نمائندہ جسارت) عدالت نے ایف آئی اے کی ٹیم کو پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔سیشن عدالت میں شوگر بزنس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے شوگر انکوائری کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری درخواست ضمانت میں 2 اگست تک توسیع کردی۔ایف آئی اے تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی تفتیش مکمل نہیں ہے، انہیں تفتیش دوبارہ جوائن نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔ شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ نیب کے کیسز میں پیش ہورہے ہیں اس لیے دوبارہ تفتیش میں پیش نہیں ہوئے۔شہباز شریف نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میں نے شوگر ملز میں اپنی فیملی کے اربوں روپے کا نقصان کیا، میں نے بیواؤں اور پنجاب کی غریب عوام کی خدمت کی، میں نے اپنی فیملی کے افراد کی مخالفت کی اور اپنے عوام کے لیے سستی چینی دی۔شہباز شریف نے کہا کہ میں ایف آئی اے کو جواب دے چکا ہوں، میرے ساتھ ایف آئی اے میں بدتمیزی ہوئی، ایف آئی اے کے افراد نے میرے ساتھ بیہودہ گفتگو کی، مجھ سے جب برداشت نہ ہوا تو میں کھڑا ہوکر بولا میرے ساتھ آپ ایسا کیوں کررہے ہو، ایف آئی اے کے افسران اونچی اونچی آواز میں ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے۔عدالت نے ایف آئی اے کی ٹیم کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔دوسری جانب ایف آئی اے لاہور نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے عدالت میں دیے گئے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف کو ہراساں نہیں کیا گیا۔ترجمان ایف آئی اے لاہور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو ہراساں کرنے یا بدتمیزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، انہیں بڑی عزت کے ساتھ لایا گیا، دوران تفتیش چائے کافی بھی پیش کی گئی تاہم وہ کسی بھی سوال کا سنجیدہ جواب نہیں دیتے۔ترجمان نے کہا کہ شہباز شریف سے سوال اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی رقم جمع ہونے کا کریں تو جواب دیتے ہیں کہ انہوں نے میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین چلائی، پوچھیں کہ ملازمین نے اربوں روپے آپ کے اور فیملی کے اکاؤنٹس میں جمع کرائے تو کہتے ہیں کہ انہوں نے پنجاب کی بہت خدمت کی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پوچھے کہ گاڑیاں اور پراپرٹی کیسے بنائی؟ تو شہباز شریف کہتے ہیں کہ اس کا جواب بچوں سے پوچھیں، بیرون ممالک سے بھجوائی گئی اربوں روپے کی رقم کے بارے میں کہتے ہیں کہ ان کے وکیل جواب دیں گے، اس طرح کے جوابات دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سوال و جواب ظاہر نہ کیے جائیں۔