سکھر: اندرون سندھ میں میٹرک کے امتحانات میں دوسرے روز بھی ریاضی کا پرچہ آغاز کے 4 منٹ بعد ہی آؤٹ ہوگیا جبکہ امتحانی مراکز کے باہر لڑکیاں نقل کیلئے مدد فراہم کرتی رہیں۔
تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ میں نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات جاری ہیں اور میٹرک امتحانات میں آج بھی نقل کا سلسلہ جاری رہا جبکہ گزشتہ روز کی طرح پرچہ آؤٹ ہونے کا سلسلہ آج بھی نہ رک سکا۔
اندرون سندھ میں بورڈ کی چھاپہ مارٹیم بھی بوٹی مافیا کے سامنے بے بس نظر رہی جبکہ میٹرک امتحانات کے دوسرے روز بھی ریاضی کا پرچہ آغاز کے چار منٹ بعد ہی آؤٹ ہوکر سوشل میڈیا پر دستیاب تھا۔
خیال رہے امتحانی مراکز کے باہر دفعہ ایک سو چوالیس کے باوجود خواتین کا رش رہا اور گورنمنٹ میونسپل گرلز اسکول مینار روڈ کے باہر لڑکیاں نقل کیلئے مکمل مددفراہم کرتی رہیں۔
دوسری جانب عمرکوٹ میں پرچہ واٹس ایپ کےذریعے وائرل ہوا جبکہ سانگھڑ میں پرچہ شروع ہونے سے پندرہ منٹ پہلے سوشل میڈیا پر آگیا تھا، جس کے بعد امتحانی مراکز کے باہرنقل مافیا سرگرم رہے اور انتظامیہ بے بس نظرآئی۔
واضح رہے گذشتہ روز کراچی سمیت اندرون سندھ میں دسویں جماعت کا پہلا فزکس کا پرچہ سوشل میڈیا پر آگیا تھا اورطلبہ موبائل فون واٹس ایپ کے ذریعے نقل کرنے میں مصروف تھے۔
کراچی میں امتحانی مراکز میں میٹرک فزکس کا پرچہ بہت تاخیر سے پہنچا تھا جبکہ انتظامیہ نے معاملےکی تحقیقات کےلیے تین رکنی کمیٹی قائم کردی ہے اور کہا ہے کہ غیر حاضر سینٹر کنٹرول افسر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائےگی۔