میٹرک امتحانات ،بورڈ حکام نے اپنے ہی اصولوں کی دھجیاں اڑادیں

250

کراچی(رپورٹ: حماد حسین)ثانوی تعلیمی بورڈ نے نویں و دسویں کے ہونے والے امتحان میں اپنے ہی بنائے ہوئے قوائد وضوابط کی دھجیاں اڑا دی بلکہ کورونا کے پھیلاؤ میں سہولت کار بن گیا ہے۔اکثرتعلیمی اداروں میں گنجائش سے زیادہ امیدواروںکو ڈال دیاگیا ہے۔کئی امتحانی مراکز بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ ذرائع کے مطابق ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے صوبائی محکمۂ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ 5 جولائی 2021سے نویں اور دسویں سائنس گروپ کے سالانہ امتحانات کے انعقاد کیا جارہا ہے ۔ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت نویں اور دسویں جماعت کیلیے مجموعی طور پر 3 لاکھ 48 ہزار 249طلبہ و طالبات سائنس و جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات دیں گے جبکہ اس سال امتحانی مراکز 438 بنائے گئے ہیں جس میں 185 سرکاری اسکول اور 253 نجی اسکول شامل ہیں۔طالبات کیلیے 201 اور طلباء کیلیے 237 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔ اس سال نویں جماعت کے سائنس گروپ میں ایک لاکھ 56 ہزار 512 جبکہ دسویں جماعت میں ایک لاکھ 54ہزار 57 امیدوار شریک ہوں گے۔ اسی طرح جنرل گروپ کے امتحانات میں 37ہزار 680 امیدوار شریک ہو رہے ہیں۔ذرائع کا کہناتھا کہ بورڈ انتظامیہ نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وباء سے بچائو کے واضح ہدایات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہوگئی۔بلدیہ ٹاؤن ،اورنگی ٹاؤن،لیاری ٹاؤن ،کورنگی ٹاؤن،لانڈھی ٹاؤن میں سرکاری اسکولوں کو امتحانی مراکز بنانے کے بجائے کم رقبے والے نجی اسکولوں کوترجیحی امتحانی مرکز بنانے میں ترجیح دی گئی ہے۔جہاں بنیادی سہولیات کے عدم دستیابی کے ساتھ ساتھ کورونا ایس او پیز پر بھی عملدرآمد ناممکن نظر آتا ہے۔ گزشتہ سالوں میں امتحانات کے حوالے سے کچھ فیصلے کیے گئے تھے جس میں امتحانی مراکز بناتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ تعلیمی ادارے میں اتنے ہی امیدواروں بھیجا جائے جتنی اس میںطلبہ کے بیٹھنے کی گنجائش موجود ہو۔امتحانی مرکز میں بنیادی سہولیات صاف اور ٹھنڈا پانی،طلبہ کے بیٹھنے کے لیے فرنیچر سمیت دیگر موجود ہوں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کی جانب سے اس بار شاید ہی کسی تعلیمی ادارے میں امتحانی مراکز قائم کرنے کے لیے دورے کیے ہوں۔ شہر کے کئی امتحانی مراکزمیں سہولیات کا فقدان ہے۔شہر بھر میںاکثرامتحانی مراکز میں گنجائش سے زیادہ امیدواروںکو ڈال دیاگیا ہے۔واضح رہے کہ امتحانات کی نگرانی کیلیے بورڈ آفس میں رپورٹنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے جو کہ امتحانی مراکز کا دورہ کر کے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس بورڈ آفس میں جمع کرائیں گی۔ نقل کی روک تھام کیلیے بورڈ کی خصوصی ٹیمیں رپورٹ کے حوالے سے اقدامات کریں گی۔ چیئرمین بورڈ کی درخواست پر ضلعی انتظامیہ نے تمام امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کرنے کیلیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بورڈ سے لیٹر جاری کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت ان مراکز پر بیرونی مداخلت پر پابندی ہو گی اور ان کے اطراف میں کام کرنے والی فوٹو اسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحان بند رہیں گی۔ امتحانی پرچوں کی ترسیل کے لیے ایک موثر نظام تشکیل دیا گیا ہے اور یہ پرچے بورڈ کے افسران حب سینٹرز پر پہنچائیں گے جہاں سے سینٹر کنٹرول افسران امتحانی پرچے متعلقہ سینٹر پر پہنچائیں گے جبکہ یہ تمام افسران پرچے کے دوران سینٹر ہی میں موجود رہیں گے اور پرچہ ختم ہونے کے بعد اپنی نگرانی میں طلبہ کی جانب سے پْر کیے گئے جوابی پرچے سرمہر کرکے بورڈ آفس میں پہنچائیں گے۔