سانحہ ساہیوال،جسٹس فائز عیسیٰ نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا

141

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے سانحہ ساہیوال سے متعلق پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل پنجاب سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب جمع کرائیں۔ سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم پولیس اہلکار حافظ محمد عثمان کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے قتل کے ملزم پولیس اہلکار حافظ محمد عثمان کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ جس پر ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل پنجاب عابد مجید مرزا نے بتایا کہ کیس ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں صرف ایک فون پر معصوم بچوں کو مار دیا گیا، معصوم شہریوں کے قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں،سمجھ نہیں آتا پولیس کیا کر رہی ہے، بتائیں سانحہ ساہیوال میں پنجاب حکومت نے کیا کیا، سانحہ ساہیوال سے متعلق معلومات لیکر عدالت میں جواب جمع کرائیں۔ عدالت عظمیٰ نے قتل کے ملزم پولیس اہلکار حافظ محمد عثمان کی درخواست ضمانت منظور کر تے ہوئے سانحہ ساہیوال سے متعلق پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل پنجاب سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب جمع کرائیں۔علاوہ ازیںسپریم کورٹ نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پارک ویو کے این او سی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ عدالت عظمیٰ نے پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کو سڑک سے مسلح گارڈز اور بیرئیر ہٹانے کو حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) اور پارک ویو ہائوسنگ سوسائٹی کو علاقے کا مکمل نقشہ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالت کو فراہم کردہ نقشوں میں تضاد ہے، اصل مسئلے کو سمجھنے کے لیے مکمل اور صحیح نقشہ فراہم کرنا ضروری ہے۔ بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ تعمیرات ہوتے وقت تمام ادارے خاموش رہتے ہیں،مذکورہ کیس میں حقائق کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔ عدالت عظمی نے پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کو سڑک سے مسلح گارڈز اور بیرئیر ہٹانے کو حکم دیتے ہوئے وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) اور پارک ویو ہاوسنگ سوسائٹی کو علاقے کا مکمل نقشہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔