سکھر،غلام محمد مہر میڈیکل اسپتال میں لوڈشیڈنگ جاری،مریض پریشان

241

سکھر (نمائندہ جسارت) غلام محمد مہر میڈیکل سول اسپتال سکھر میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، دوران لوڈشیڈنگ زیر علاج مریضوں اور ایمرجنسی میں آنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ تیمار دار ہاتھوں کے پنکھوں سے اپنے مریضوں کو گرمی سے بچانے میں مصروف۔ سندھ کے تیسرے بڑے شہرمیں واقع ٹیچنگ سول اسپتال میں انتظامیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود اسپتال کے جنریٹروں سے بااثر معالجین، اہلکاروں اور اطراف کے رہائشی افراد کی جانب سے عملے سے ملکر بجلی چوری کا سلسلہ اپنے عروج پر ہے، شدید گرمی میں سیپکو کی جانب سے اعلانیہ، غیر اعلانیہ اور فنی خرابی کے نام پر کی جانے والے لوڈشیڈنگ کے باعث سول اسپتال کے مختلف شعبہ جات میں زیر علاج مریضوں اور ان کے تیمار داروں خصوصاً حادثات کا شکار ہوکر ایمرجنسی پہنچنے والے مریضوں کو ایکسرے، سٹی اسکین، الٹرا سائونڈ سمیت مختلف ٹیسٹ کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسپتال میں موجود ہیوی جنریٹر چلنے کے بعد بااثر افراد کی جانب سے لگائی جانے والی بجلی کی تاروں کی وجہ سے لوڈ تقسیم ہونے سے پنکھے، مشینری، لوڈ پورا نہ ہونے سے غیر فعال ہونا معمول کی بات ہے۔ گزشتہ سہ پہر ٹریفک حادثہ کا شکار ہونے والے سینئر فوٹو گرافر محمد غوری کو ابتدائی طبی امداد ایمرجنسی وارڈ کے باہر صحن میں فراہم کی گئی، ساتھ آنے والے صحافی، عزیز نعیم غوری سمیت دیگر مریض بجلی آنے تک ہاتھ، قمیض سے پنکھا جھل کر گرمی کی شدت کم کرتے رہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق سول اسپتال میں خطیر رقم سے ہیوی جنریٹر موجود ہیں تاہم بعض سیاسی اثر رکھنے والے ڈاکٹر اپنے بنگلوں، اہلکار اپنے گھر اور اطراف میں رہائشی افراد بجلی چوری کرتے ہیں، جس کی وجہ سے جنریٹر بھی مکمل طور پر لوڈ فراہم نہیں کرپاتا جس کی وجہ سے اسپتال میں بجلی کا نظام انتہائی خراب ہے اور اسکا اثر مریض، تیمارداروں پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایم ایس ڈاکٹر تسلیم خمیسانی اپنی جانب سے بجلی چوروں کیخلاف کارروائی تو کرتے ہیں مگر طاقتور لوگ ان کی ایک نہیں چلنے دیتے، جس کی وجہ سے اسپتال میں حالات خراب ہیں۔