وزیراعظم قوم کو بتادیں ریاست مدینہ کے نعرے کا کیا کیا؟ سراج الحق

426
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کو صوبائی امیر پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم فلسطین فنڈ کے لیے چیک پیش کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم کی طبیعت پر گراں نہ گزرے تو قوم کو بتادیں کہ3 سال میں ریاست مدینہ کے نعرے کا کیا کیا ۔پی ٹی آئی کے پاس اب تبدیلی لانے کا وقت ہے نہ استطاعت ۔ ایک وزیر کہتے ہیں مہنگائی کا انڈکس صرف 13 فیصد ہے ، دوسرے موصوف کہہ رہے ہیں کہ مہنگائی نہیں ہوگی تو ملک نہیں چل سکتا ۔ پی ٹی آئی کے پاس 2 سال رہ گئے ہیں مگر حکومت نے ابھی تک کسی سمت کا تعین نہیں کیا ۔4 وزرائے خزانہ4،4 ماہ تک اپنے معاشی فلسفے کی تبلیغ کر کے روانہ ہو گئے ۔ اب قوم کو بتایا جارہاہے کہ اسٹیبلیٹی کے بجائے گروتھ پر فوکس کیا جائے گا ۔ مہنگائی کے مارے غریب لوگ چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ خدا را آپ گھر جانے پر فوکس کریں ۔ عام آدمی کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔ اداروں سے کرپشن ختم کرنے اور گورننس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ غیر سنجیدہ حکمرانوں سے توقع نہیں کہ ملک کو ٹھیک اور عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکتے ہیں۔ نظام کو بدلنا ہوگا ۔ اسلامیان پاکستان اسلامی نظام چاہتے ہیں ۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والوں نے ہی جمہوریت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ۔ بڑی سیاسی جماعتیں خود انتخابی اصلاحات نہیں چاہتیں کیونکہ اگر انتخابات میں زر اور زور کا کلچر ختم ہوگیا تو ان کی بادشاہت بھی ختم ہو جائے گی ۔ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ امیر جماعت اتوار کی شام فیصل آباد کے3 روزہ دورہ کے بعد منصورہ پہنچے ۔ فیصل آباد میں قیام کے دوران انہوںنے صحافیوں ، وکلا ، تاجروں ، جماعت اسلامی کی یوتھ اور خواتین کی تنظیموں اور دیگر طبقہ ہائے فکر کے لوگوں سے ملاقات کی ۔سراج الحق نے منصورہ میں گفتگوکرتے ہوئے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ فیصل آباد جیسا شہر جو ایک وقت میں پاکستان کا مانچسٹر تھا ، اب مسائل کی آماجگاہ بن چکاہے ۔ شہر کا تاجر طبقہ سب سے زیادہ مسائل کا شکار ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ ملک کے دیگر بڑے شہر بھی مسائل کے انبار تلے آئے ہوئے ہیں اور کروڑوں شہری مجبوری اور پریشانی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ اربن پلاننگ کا نہ ہونا ، آلودہ پانی ، گندگی کے ڈھیر ، اربن ٹرانسپورٹ کے مسائل اور اسی طرح کے دیگر ایشوز سالہاسال سے موجود ہیں مگر متواتر حکومتوں نے انہیں حل کرنے پر توجہ نہیں دی ۔ نوجوان بے روزگار ہیں اور لوگوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ کورونا وبا کی وجہ سے ہر شہرمیں لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ وبا اور دیگر مسائل سے متاثر افراد اور فیملیز کی بحالی ایک بڑا چیلنج ہے مگر بدقسمتی سے حکومت بیان بازی اور نعرے بازی میں الجھی ہوئی ہے ۔ ملک میں وسائل کی نہ پہلے کمی تھی ، نہ اب ہے اگر کمی ہے تو حکمرانوں کی نیت کے صاف ہونے کی ہے ۔سراج الحق نے کہاکہ ملک پر مسلط طبقے نے عوام کی توقعات اور ارمانوں کا خون کیا ۔ جمہوریت کے نام پر لوگوں کے جمہوری حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا ۔ انصاف اور قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے عام آدمی کی پریشانیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی قوم کو اس دلدل سے نکالنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے ۔ ہمارے پاس ایک جامع منشور اور تمام شعبوں کے اہل اور تجربہ کار افراد موجود ہیں ۔ قوم سے استدعا کرتاہوں کہ وہ ملک میں قرآن و سنت کے نفاذ اور حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔