کراچی: بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، بجٹ میں کراچی پیکج کا کوئی نام و نشان نہیں جبکہ ارسا نے تین صوبوں کی بات نہیں مانی تو پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بینظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پاکستان بنائیں گے جس میں عام آدمی تک روٹی، کپڑا، مکان پہنچے جبکہ جو نیا پاکستان بن رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، نئے پاکستان میں عوام سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جا رہا ہے۔
سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں شہید بے نظیربھٹو کی 68 ویں سالگرہ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں بلاول بھٹو نے خصوصی طور پر شرکت کی اور کیک کاٹ کر شہید بی بی کی سالگرہ کی تقریبات کا آغاز کیا، اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے منشور پر عمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 60 سال بعد پانی کی سب سے بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا، ارسا کیخلاف آواز پیپلزپارٹی نے آواز اٹھائی، پیپلز پارٹی کے احتجاج کی وجہ سے ارسا کو پیچھے ہٹنا پڑا جبکہ ذوالفقار بھٹو نے سارے صوبوں کو جوڑا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ نہ دے کر ظلم کیا جا رہا ہے، ایک صوبے کو نشانہ بنا کر اس کی ہر اسکیم کو ہٹایا گیا جبکہ سندھ کو اس کے وسائل نہیں دیئے جا رہے، کراچی کیلیے پیکج کی بات ہوئی مگر ملا کچھ نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں وسائل اور ہمارا حق دیا جاتا تو بہتر کام کرسکتے تھے، دیگر صوبوں کے مقابلے سندھ میں غربت کم ہوئی ہے، باقی صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی، مگر ہم واویلا نہیں کرتے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مشکل معاشی حالات میں لوگوں کو بےروزگار کیا جا رہا ہے، پاکستان سٹیل کے 10 ہزار خاندانوں کو بے روزگاری کا سامناکرنا پڑے گا جبکہ ہم نے اپنے دور میں کسی کی نوکری نہیں چھینی۔