تہران/اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے سرکاری میڈیا کی جانب سے سپریم لیڈر خامنہ ای کے اہم ساتھی قدامت پسند ابراہیم رئیسی کی الیکشن میں کامیابی کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ صدارتی الیکشن میں حصہ لینے والے رئیسی کے 3 مدمقابل امیدواروں نے شکست تسلیم کرتے ہوئے انہیں کامیابی پر مبارکباد بھی دی ہے۔60 سالہ ابراہیم رئیسی ایران کے اعلیٰ ترین جج ہیں اور وہ امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں، انہیں 2019 میں جوڈیشری کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ایرانی صدر کے عہدے سے دستبردار ہونے والے حسن روحانی نے سرکاری ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ الیکشن میں ملک کے نئے صدر کا انتخاب کرلیا گیا ہے تاہم انہوں نے جیتنے والے امیدوار کا نام نہیں لیا۔حسن روحانی کا کہنا تھا کہ میں عوام کو ان کے انتخاب پر مبارکباد دیتا ہوں تاہم ہم جانتے ہیں کہ الیکشن میں کس نے زیادہ ووٹ لیے اور کسے عوام کی جانب سے منتخب کیا گیا۔ایرانی صدارتی انتخاب میں حصہ لینے والے محسن رضائی، امیر حسین اور عبدالنصیر ہمتی نے ابراہیم رئیسی کو مبارکباد دی ہے۔ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ابتدائی نتائج میں ابراہیم رئیسی کو 62 فیصد حمایت ملی تاہم الیکشن کا سرکاری نتیجہ وزرت داخلہ جاری کرے گی۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ایران کے صدارتی الیکشن جیتنے کے بعد نو منتخب صدر سیّد ابراہیم رئیسی کو مبارکباد دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے 13 ویں صدارتی الیکشن میں کامیابی پر اپنے بھائی ابراہیم رئیسی کو مبارکباد دیتا ہوں۔انہوں نے لکھا کہ ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور علاقائی امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے تہران کے ساتھ مل کر چلنے کے لیے تیار ہوں۔