الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتوں سے مشاورت کرے،شہباز شریف

175

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کی شکایات انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،آئندہ عام انتخابات کے آزادانہ، غیرجانبدارانہ،شفاف اور کسی مداخلت کے بغیر انعقاد کے لیے یہ اصلاحات ضروری ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو خط لکھے ایک خط میں کیا ہے ۔اپوزیشن رہنما نے خط میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنا انتخابی اصلاحاتی ایجنڈا یک طرفہ اقدامات سے مسلط کرکے آئندہ انتخابات کو متنازع بنا رہی ہے۔حکومت کی انتخابی اصلاحات آئین سے متصادم ہیں، حکومت نے متعلقہ فریقین سے کوئی مشاورت نہیں کی۔انہوں نے لکھا کہ الیکشن کمیشن نے حالیہ الیکشن بلز پر بذات خود بھی سنگین تشویش کا اظہار کیا ہے ۔قومی اسمبلی میں ان الیکشن بلز کو بلڈوز کرکے منظور کرایا گیا ۔بامعنی انتخابی اصلاحات میں اداروں کو اپنی رائے دینے کے علاوہ ذمہ داری لینا ہوگی تاکہ آزادانہ، شفاف انتخابات یقینی ہوں۔الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے ۔ خط میں کہا گیا ہے میں آپ پر زور دیتا ہوں کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشاورت کے لیے بلائیں تاکہ اتفاق رائے پر مبنی پلان بن سکے۔اس متفقہ پلان کو پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کیاجاسکتا ہے تاکہ مستقبل میں آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات منعقد ہوسکیں جو عوام کی حقیقی رائے کے مظہر ہوں۔