ظالم حکمران جونکوں کی طرح غریبوں کا خون چوس رہے ہیں، سراج الحق

256

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے ہنگامہ نے بجٹ کی مجموعی شکل کو دھندلا کردیا۔ حقائق سامنے آئے تو عوام مزید بلبلائیں گے، حکومت اور اپوزیشن کا رویہ انتہائی قابل افسوس ہے، ظالم حکمران جونکوں کی طرح غریبوں کا خون چوس رہے ہیں، ملک کے 75 فیصد عوام کے نزدیک مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور بے جا ٹیکسز بڑے مسائل ہیں، پی ٹی آئی بتائے ان اژدھوں سے نمٹنے کے لیے بجٹ میں کیا اقدامات کیے ہیں، مہنگائی کا جن عوام کا سب کچھ کھا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں یوتھ بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے جے آئی یوتھ کو ہدایت کی کہ وہ ملک کے نوجوانوں کی دینی و اخلاقی تربیت کو اپنا مشن بنائے ۔ وسائل کے مطابق ہر ضلع میں صحت مندانہ سرگرمیوں اور تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جائے اور نوجوانوں کو سماجی ، سیاسی ، تعلیمی اور دیگر میدانوں میں آگے آنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ سود خوروں اور سرمایہ داروں کو مزید مضبوط کرے گا، پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی نے اپنے اپنے ادوار میں عوامی مسائل کے حل میں مکمل ناکام رہیں، نوجوان سٹیٹس کو سے نجات کے لیے کردار ادا کریں، جماعت کے دروازے یوتھ کے لیے کھلے ہیں، آئیے مل کر انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے آزاد کرانے کے لیے میدان عمل میں نکلیں، یقین سے کہتا ہوں کہ جس دن بوتھ آزاد ہوا یوتھ فلاحی پاکستان کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی کا نظریہ تیزی سے نوجوانوں میں مقبولیت پارہا ہے، تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اقتدار میں آکر نہ صرف جمہوریت کو کمزور کیا بلکہ ملک کے پہلے سے موجود مسائل میں مزید اضافہ کیا، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی پارٹیوں میں عام پڑھے لکھے افراد کی کوئی گنجائش نہیں۔ عام لوگوں کو اگر اپنی آواز کو توانا اور مضبوط کرنا ہے تو جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم استعمال کریں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ارب پتی طبقہ دھونس اور دولت کے بل بوتے پر الیکشن جیت کر میرٹ کی دھجیاں اڑاتااور اداروں کو کمزور کرتاہے، بائیس کروڑ عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے ان ظالموں کو بھگت رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد عوام میں آگہی پیدا کریں، اس میں کوئی شک نہیں کہ قوم کی اکثریت حکمرانوں کے چہروں کو خوب پہچان گئی اور ان سے بدظن ہوچکی ہے۔

پارلیمنٹ میں ہونے والی ہلڑ بازی اور گالم گلوچ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جو لوگ اس عمل میں ملوث تھے، وہ قوم سے معافی مانگیں، یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ اپنے آپ کو عوام کا نمائندہ کہنے والوں نے بدتہذیبی کی بدترین مثالیں قائم کیں، اسی طرح کی حرکات سے پہلے سے کمزور جمہوریت مزید کمزور ہوتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صالح اور دیانتدار لوگوں کو آگے لائیں تاکہ ان کے مسائل حل ہوسکیں اور پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوری ریاست بن سکے ۔پاکستان اسی صورت آگے بڑھے گا جب نظام مصطفی نافذ ہوگا۔