پارلیمنٹ قوم کی حقیقی ترجمانی کرنے میں ناکام ہوگئی،سراج الحق

237

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پارلیمنٹ قوم کی حقیقی ترجمانی کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ عوامی نمائندوں کو عوام کا احساس ہو تو اسمبلیاں میدان جنگ میں تبدیل نہ ہوں ۔ سیاست سے اخلاقیات کب کی روانہ ہوچکیں ۔ حکومت نے 3 سال میں 22 کروڑ پاکستانیوں کومصیبت اور پریشانی کے علاوہ کچھ نہیں دیا ۔ وزیراعظم نے ایک بھی وعدہ پورا کیا ہے تو سامنے لائیں ۔بے روزگاری کا طوفان بے قابو اور مہنگائی نے لوگوں کو بدحال کردیا۔ غریب اور مڈل کلاس طبقہ بدترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔ بجٹ کے 2 دن بعد عوام پرپیٹرول بم گرادیا گیا ۔ یہی ڈگر چلتی رہی تو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 150 روپے تک جانے کا خطرہ ہے ۔ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرے ورنہ سڑکوں پر آئیں گے ۔ پی ٹی آئی کی خارجہ پالیسی کمزور ی اور بے بسی کا نشان بن کر رہ گئی ۔ پھر کہتاہوں کشمیر پر سودے بازی کا مقابلہ کریں گے ۔ اجتماعی اور انفرادی طور پر رجوع الی اللہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ لوگ سیرت نبویؐ کا مطالعہ اور اس کی پیروی کریں ۔ مشکلات کے بعد آسانی کے دروازے کھلتے ہیں ۔ یقین سے کہتاہوں پاکستان کی مشکلات ختم ہو جائیں گی ۔ جماعت اسلامی عوام کی مدد سے ملک میں نظام مصطفیؐ لائے گی ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ 22 کروڑ عوام میں سے 90 فیصد سے زیادہ کے لیے آئے روز مشکلات اور پریشانیاں بڑھ رہی ہیں ۔ ملک کے ریسورسز پر قابض 2،3 فیصد طبقے نے عوام کے وسائل ہڑپ کر رکھے ہیں ۔ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے جان چھڑائے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہاکہ ملک کی تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں اور فیوڈل لارڈزکے کلب ہیں ۔پی ٹی آئی نے تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے کیے مگر ان میں سے ایک بھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا ۔3 سال گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کے ووٹرز اور سپورٹرز کی اکثریت بھی یہ بات کہنے پر مجبور ہے کہ الیکشن میں ان سے غلطی ہوئی ۔ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کے بعد نہ صرف سابق ادوار کے تسلسل کو برقرار رکھا بلکہ بعض معاملات میں نااہلی کے پرانے ریکارڈ بھی توڑ دیے ۔ اس وقت عوام تاریخی مہنگائی کی زد میں ہیں ۔ نوجوان مستقبل سے مایوس نظر آرہے ہیں ۔ تاجر چھوٹے کاروباری حضرات بھی پریشان ہیں اور سرکاری ملازمین بھی حالات کے تھپیڑوں کی زد میں ہیں ۔ وزیراعظم کے ارد گرد وزیروں اور مشیروں کی فوج ظفر موج ہے جن کا کام اسمبلیوں اور ٹی وی اسکرینوں پر ہلڑ بازی اورلفظی گو لا باری کرناہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے مسائل اور پریشانیوں کے حل کے لیے حقیقی معنوں میں مدینے کی ریاست قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نے مدینے کی ریاست کے نام پر عوام سے بڑا دھوکا کیا جس کا جواب انہیں دینا پڑے گا ۔سراج الحق نے کہاکہ اسلام نے معیشت ، عدالت ، صنعت و حرفت ، زراعت اور سماجی زندگی کے تمام پہلوئوں پر رہنمائی فرمائی ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں وہ نظام لاگو ہو ،جس کی خاطر اس ملک کا قیام عمل میں آیا تھا ۔ جماعت اسلامی ہی حقیقی معنوں میں ملک میں پائیدار اسلامی جمہوری نظام لے کر آئے گی ۔ اقتدار میں آکر انصاف لوگوں کی دہلیز پر پہنچائیں گے اور ملک کے تمام اداروں میں اصلاحات لائی جائیں گی ۔