افغان سرزمین استعمال نہ ہوئی تو امن قائم ہوسکتا ہے،شاہ محمود قریشی

175

اسلام آباد( آن لائن ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کوکسی کے خلاف استعمال نہ ہونے دیا گیا تو امن قائم رہ سکتا ہے۔ بدھ کو افغان امن عمل کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم امن واستحکام کے ساتھ کھڑے ہیں، امن واستحکام سے پاکستان اور افغانستان سمیت سارے خطے کافائدہ ہے، جنگ وقتل غارت سے بہت نقصان ہوچکا ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان امن کیلیے اچھی مفاہمت قائم ہوچکی ہے، ہم نے اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینی اور اگر افغانستان کی سرزمین کو بھی کسی کے خلاف استعمال نہ ہونے دیا گیا تو امن قائم رہ سکتاہے۔دریں اثناء وزارت خارجہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے اندراج اور ان کے ازالہ کیلیے “ایف ایم پورٹل”قائم کر دیا گیا۔اس سلسلے میں بدھ کو وزارتِ خارجہ میں “ایف ایم پورٹل” کی تعارفی تقریب ہوئی۔اس پورٹل کو ابتدائی طور پر وزارتِ خارجہ اور 5پاکستانی سفارتخانوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا ،جن میں جدہ، دوبئی، بارسلونا،لندن اور نیویارک میں قائم پاکستانی سفارتخانے شامل ہیں ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت نو ملین سے زیادہ پاکستانی بیرون ملک موجود ہیں، ہمارے بہت سے سفارت خانوں کو وسائل کی کمی کا سامنا ہے ۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور سلامتی کونسل کو خطوط لکھے جن میں مقبوضہ کشمیر میں حالیہ پریشان کن صورتحال کو اجاگر کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کے مطابق وزیر خارجہ نے خطوط میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مزید یکطرفہ اور غیر قانونی بھارتی اقدامات کی اطلاعات پر پاکستان کے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا وزیر خارجہ کا خط اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے نیو یارک میں سلامتی کونسل کے صدر کے حوالے کیا۔