تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی صدارتی امیدوار عبدالناصر ہمتی نے کہا ہے کہ اگر انہوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو وہ امریکی صدر بائیڈن سے ضرور ملاقات کریں گے۔ مرکزی بینک کے سابق سربراہ اور موجودہ صدارتی امیدوار کا کہناتھا کہ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے انہیں مثبت اشارے دینے کی ضرورت ہے۔ جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال کے تناظر میں بہت اہمیت کی حامل ہے،تاہم ہم نے ابھی تک صدر بائیڈن کی جانب سے اس معاملے میں سنجیدگی نہیں دیکھی۔ امریکاکو جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے پہل کرنا چاہیے، کیوں کہ اس نے خود چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ 64 سالہ ناصر ہمتی ان 7صدارتی امیدواروں میں سے ہیں، جنہیں ایرانی مذہبی رہنما خامنہ ای نے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی ہے۔ عوامی جائزوں کے مطابق ناصر ہمتی صدارتی انتخابات کی دوڑ میں چیف جسٹس ابراہیم رئیسی سے پیچھے ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خامنہ ای کے پسندیدہ امیدوار ہیں۔ دوسری جانب امریکا کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے کہا ہے کہ ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان 2015 ء میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کی بحالی سے متعلق مذاکرات کا سلسلہ ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ 18 جون کو ایران کے صدارتی انتخاب کے اثرات ویانا میں جاری مذاکرات پر مرتب ہوسکتے ہیں۔ اب تک مذاکرات کے دوران بہت سی پیش رفت ہوئی ہے، لیکن جب تک مذاکرات ختم نہیں ہوجاتے اور تمام تفصیل طے نہیں ہوجاتی، تب تک کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں۔