حماس کا سعودی عرب سے قیدی ڈاکٹر الخضری کی رہائی کا مطالبہ

385

غزہ: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے حراست میں لیے گئے جماعت کے ر ہنما ڈاکٹر محمد الخضری کی رہائی کا مطالبہ کردیا  جبکہ دونوں رہنماؤں کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق   حماس کے سینئر رہنما رافت مرہ نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب سعودی عرب میں ڈاکٹر محمد الخضری کا ٹرائل جاری ہے جبکہ گذشتہ روز حماس رہنما اور کئی دوسرے فلسطینیوں کو عدالت میں پیش کیا گیاتھا۔

حماس سینئر رہنما رافت مرہ نے ڈاکٹر محمد الخضری کی حراست کو بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے قضیہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب اور فلسطینی قوم کے تاریخی تعلقات کے منافی قرار دیا ہے۔

حماس رہنما کا کہناتھا کہ سعودی عرب کی قیادت کا جرات مندانہ فیصلہ مظلوم حماس رہنماؤں کے ٹرائل کا صفحہ فوری طور پر پلٹ سکتا ہےجبکہ ہم ایک بار پھر سعودی عرب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حراست میں لیے گئے ڈاکٹر محمد الخضری اور دیگر قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔

خیال رہے  سعودی عرب میں دو سال سے گرفتار حماس کے سعودی عرب میں مندوب 81 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے  ڈاکٹر ھانی الخضری کو غیرانسانی سلوک کا سامنا ہے اور ان کے حق میں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے جبکہ دونوں رہنماؤں کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے جہاں انہیں ادنی درجے کے بنیادی انسانی حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔